لیز کے تنازع پر کوالالمپور میں روکا گیا پی آئی اے کا طیارہ چند گھنٹوں بعد روانہ
ملائیشیا میں روکا گیا بوئنگ 777 طیارہ پی آئی اے کی اپنی ملکیت ہے، انجن لیزنگ کمپنی نے ملائیشیا کی عدالت سے غلط اعداد و شمار کے ذریعے حکمِ امتناع حاصل کیا، ترجمان پی آئی اے
ملائیشین حکام نے غیرملکی کمپنی کے ساتھ لیز کے تنازع پر کوالالمپور ایئرپورٹ پر روکے گئے پی آئی اے کے طیارے کو چند گھنٹے بعد پرواز کی اجازت دے دی۔
پی آئی اے نے تاخیر کا شکار ہونے والی پرواز کے مسافروں کو متبادل پرواز کے ذریعے پہلے ہی وطن واپس پہنچا دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
پی آئی اے کا جعل سازی سے آمدنی میں اضافہ ظاہر کرنے کا انکشاف
پی آئی اے نے خلاف قانون ٹریولرز ایجنٹس کو354 ملین روپے کی رعایتی ٹکٹس فراہم کیں
روزنامہ جنگ نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ملائیشیا میں گزشتہ روز پی آئی اے کے طیارے کو چند گھنٹوں کے لیے روکا گیا تھا، جس کے بعد اسے چھوڑ دیا گیا۔
A Pakistan International Airlines (PIA) Boeing 777 has been impounded under a Malaysian court order at Kuala Lumpur Airport over payment dispute between the airline and the aircraft leasing company.https://t.co/fl02QrEQjE
File photo: pic.twitter.com/nsC5d5Az7k
— Pakistan Aviation News 🇵🇰 (@avpak3) May 30, 2023
ذرائع کے مطابق طیارے کو لیز کے مسائل پر کوالالمپور میں غیر ملکی کمپنی نے عدالتی احکامات پر روکا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی پرواز پی کے 894 جیسے ہی کوالالمپور پہنچی، ملائیشین حکام نے طیارے کو روک لیا تھا۔
ملائیشیا میں پی آئی اے کا طیارہ روکنے جانے پر قومی ایئر لائن پی آئی اے کے ترجمان کی جانب سے وضاحت سامنے آئی ہے۔ ترجمان کے مطابق ملائیشیا میں روکا گیا بوئنگ 777 طیارہ پی آئی اے کی اپنی ملکیت ہے، انجن لیزنگ کمپنی نے ملائیشیا کی عدالت سے غلط اعداد و شمار کے ذریعے حکمِ امتناع حاصل کیا۔
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ لیزنگ کمپنی نے 4.5 ملین ڈالرز کا کلیم کیا جو غلط ہے، لیزنگ کمپنی کی واجب الادا رقم 1.8 ملین ڈالرز تھی جو ادا کی جا چکی تھی۔
پی آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ پی آئی اے نے کوالالمپور میں عدالت سے رجوع کر لیا ہے، معاملہ اس وقت زیرِ سماعت ہے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق اس طرح طیارہ رکوانے اور زبردستی پیسے نکلوانے کے معاملات دنیا میں کہیں دیکھنے میں نہیں آتے خاص طور پر جبکہ لیزنگ کمپنی اور پی آئی اے دونوں ملائیشیا کی مقامی کمپنیاں نہیں ہیں۔پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پی آئی اے نے اس پرواز کے مسافروں کو متبادل طیارے سے پہلے ہی وطن واپس پہنچا دیا تھا۔