بلاول بھٹو زرداری وزارت عظمیٰ کیلئےفوجی اسٹیبلشمنٹ کی پہلی ترجیح بن گئے، ٹوم حسین کا دعویٰ
جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ امور کے ماہر صحافی ٹوم حسین نے کہا کہ عمران خان کی قسمت کا ستارہ ڈوبنے کے بعد بلاول بھٹو زرداری وزارت عظمیٰ کیلئے فوجی اسٹیبلشمنٹ کی پہلی ترجیح بن گئے ہیں، وزیر خارجہ اپنی قابلیت دکھا کر وزیراعظم پاکستان بن سکتے ہیں
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین اور موجودہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری وزیراعظم پاکستان کی کرسی پر براجمان ہونے کیلئے فوجی اسٹیبلشمنٹ کی پہلی ترجیح بن گئے ہیں ۔
ہانگ کانگ کے معروف انگریزی روزنامہ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری وزارت عظمیٰ کیلئےفوجی اسٹیبلشمنٹ کی ترجیح بن گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
سری نگر میں جی 20 کانفرنس میں شرکت نہ کرنے پر دوست ممالک کے شکرگزار ہیں، بلاول بھٹو
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ میں معروف صحافی ٹوم حسین نے سوال اٹھایا کہ "کیا عمران خان کے زوال کے بعد پاکستان کی فوج بلاول بھٹو زرداری کو وزارت عظمیٰ کے لیے دھکیل رہی ہے؟
جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے امور پر گہری نظر رکھنے والے صحافی ٹوم حسین نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری فوجی اسٹیبلشمنٹ کے سامنے اپنی قابلیت ثابت کرکے وزیراعظم بن سکتے ہیں۔
ٹوم نے اپنے کالم میں لکھا کہ عمران خان کی قسمت کے ستارہ ڈوبنے کے بعد وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری جرنیلوں کے سامنے قابلیت دکھا کر وزیراعظم ہی بہترین امیدوار بن سکتے ہیں۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق ایک سینئر تجزیہ کار وں نے کہا ہے کہ اگلے وزیراعظم کے متوقع امیدوار بلاول بھٹو زرداری فوجی اسٹیبلشمنٹ کی مرضی سے وزیر خارجہ بنے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا بھارتی سرزمین پر کشمیر پر پاکستانی موقف کا کھلا پرچار
ٹوم حسین کے مطابق نوجوان وزیر خارجہ نے ملکی اور عالمی دونوں محاذوں پر پاکستان کی بھر پور نمائندگی کی ہےلیکن انہیں تاحال عوام میں وسیع پیمانے پر پذیرائی حاصل نہیں ہوئی ہے۔
ٹوم نے دعویٰ کیا کہ 9 مئی کے بعد فوجی اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ پر پاکستان تحریک انصاف سے راہیں جدا کرنے والوں سیاسی رہنماؤں کی اکثریت پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہوجائے گے۔
ٹوم حسین نے کہا کہ تحریک انصاف کے منحرف رہنما جنہیں آبائی حلقوں کے ووٹ بینکوں کی وجہ سے "الیکٹ ایبلز” کہا جاتا ہے وہ جنوبی پنجاب میں پیپلز پارٹی کی حمایت کریں گے ۔
پی پی پی اور اس کے اتحادی سندھ اور بلوچستان صوبوں میں ایک ایسا بلاک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو اکتوبر میں ہونے والے آئندہ انتخابات کے بعد طاقت کا توازن برقرار رکھ سکے۔
یہ بھی پڑھیے
آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی: وزیراعظم، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے دھواں دھار خطاب
ٹوم حسین نے لکھا کہ ریڈیو پاکستان کے سابق ڈائریکٹر جنرل مرتضیٰ سولنگی کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بھٹو زرداری کی سیاسی حکمت عملی "واحد عملی راستہ ہے جس پر وہ چل سکتے ہیں۔
ولسن سینٹر کے جنوبی ایشیا انسٹی ٹیوٹ کے تجزیہ کار مائیکل کوگل مین کے مطابق بھٹو زرداری نسبتاً کم عمر اور ناتجربہ کار ہیں تاہم یہ بہت واضح ہے کہ بھٹو زرداری کی حیثیت بہت اچھی ہے۔
کوگل مین نے کہا کہ پاکستان میں کم عمر وزرائے اعظم کی تاریخ نہیں تاہم عالمی برادری اور پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم پاکستان کا بہترین امیدوار سمجھتی ہے ۔