حالات سے پریشان اظہر صدیق ایڈووکیٹ پاکستان چھوڑ کر برطانیہ منتقل ہوگئے

سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل اظہر صدیق کا کہنا ہے کہ تمام سیاستدان میثاق پاکستان کرلیں۔ ورنہ سب پاکستان سے سب نکل جائیں گے۔

معروف قانون دان اور ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے کہا ہے کہ اگر اب بھی میثاق پاکستان نہ کیا گیا تو سب لوگ پاکستان چھوڑ جائیں گے۔ کہتے ہیں پاکستان کے حالات ایسے نہیں کہ میرے بچے بھی وہاں رہیں۔

ان خیالات کا اظہار ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے اے بی این کی نمائندہ صفینہ خان سے لندن میں خصوصی نشست میں کیا۔ اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ "گذشتہ 32 سالوں سے ایک جنگ لڑرہا ہوں ، پاکستان میں رہنا ہے ، میں یہ بات بھرے ہوئے دل سے کررہا ہوں ، مجھے تین چانس ملک سے باہر جانے کے مگر اظہر صدیق نہیں گیا۔”

یہ بھی پڑھیے 

شاہ محمود قریشی اڈیالہ جیل سے رہا، اہم ترین ایجنڈا لےکر عمران خان کے گھر جائیں گے

عمران خان پارٹی چھڑوانے کیلیے کارکنان پرڈالا جانے والا دباؤ سامنے  لے آئے

ان کا کہنا تھا کہ "اظہر صدیق آج بھی پاکستان رہنا چاہتا ہے ، مگر اظہر صدیق چاہتا ہے کہ ان حالات میں اس کے بچے بھی پاکستان میں نہ رہیں۔ یہ ارباب اختیار اور سیاستدانوں کو سوچنا ہے کہ وہ لوگ جن کا اوڑھنا بچھونا پاکستان ہے ، اگر آج وہ بات کرنا شروع ہو گئے ہیں تو میثاق پاکستان کرلیں۔ ورنہ سب پاکستان سے سب نکل جائیں گے۔”

ایک سوال کے جواب میں ایڈووکیٹ اظہر صدیق کا زور دے کر کہنا تھا کہ "مجھے فی الحال پاکستان میں الیکشن ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے۔ جولائی میں اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں گیں اور تین سال کے لیے نگراں سیٹ اپ آجائے گا۔ پنجاب میں 90 دن میں انتخابات نہیں کرائے گئے یہ اس کی مثال ہے ، یہ اس کو ایک سال کھینچیں گے ، پتا نہیں کیا کیا حالات کریں گے۔ ایک بات ہے کہ اگر ساری سیاسی جماعتوں نے طے کرلیا کہ انتخابات کرانے ہیں تو انتخابات ہو جائیں گے ورنہ نہیں۔ پی ڈی ایم کا ٹولہ اب بھی نہ سمجھا تو پاکستان بہت پیچھے چلا جائے گا”

ایک اور سوال کے جواب میں ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے سر ہلاتے ہوئے کہا کہ بالکل مائنس عمران خان نے نہیں ہونا چاہیے۔

اس پر اینکر صفینہ خان نے تجزیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ "عمران خان کو مائنس کرکے زرداری ، نواز اور مولانا پلس نہیں ہوں گے ، اگر کرنا ہے تو سب کو مائنس کیا جائے صرف پاکستان کو پلس کیا جائے۔

جس پر ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے تائید کرتے ہوئے صفینہ آپ نے دریا کو کوزے میں بند کردیا ہے۔

ایڈووکیٹ اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ "پاکستان کی جڑیں کاٹنے سے ملے گا کیا؟۔ ان میں سے اکثریت کی جائیدادیں باہر ہیں ، کاروبار باہر ہیں ، حکومت کرنے پاکستان میں آتے ہیں ، ہم لوگوں کو اوڑھنا بچھونا پاکستان ہے ، مجھے ابھی بہت ساری آفرز ہیں مگر میں خود امیگریشن نہیں لوں گا ، مجھے پاکستان ہی واپس جانا ہے ، اگر مجھے دہری شہریت لینا بھی پڑی تو بھی اظہر صدیق پاکستان میں ہی رہے گا۔ بہرحال میں بچے پاکستان میں نہیں رکھنا چاہتا۔

متعلقہ تحاریر