سپریم کورٹ:عدالتی اصلاحات قانون کے خلاف درخواستوں پر سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی
سپریم کورٹ آف پاکستان نے آٹھ رکنی بینچ میں سے ایک رکن طبیعت ناسازی کی وجہ سے سماعت ملتوی کردی ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ایکٹ کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کردی۔
بینچ کی عدم دستیابی کے باعث سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ عدالتی عملے نے آج سماعت نہ ہونے سے متعلق باضابطہ اطلاع دی۔
عدالتی عملے کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آٹھ رکنی بینچ کے ایک رکن آج دستیاب نہیں ہیں ، جبکہ اٹارنی جنرل پاکستان نے بھی نظرثانی کے لیے وقت مانگا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کا پنجاب الیکشن اور ریویو آف ججمنٹس کیس اکٹھا سننے کا فیصلہ
جماعت اسلامی نے ‘غیر منتخب’ میئر ایکٹ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس شاہد وحید خراب صحت کے باعث دستیاب نہیں ہیں۔ عدالتی عملے نے کہا کہ بجٹ کی وجہ سے حکومت کو نظرثانی کے لیے مزید وقت درکار ہوگا۔
یاد رہے کہ آج چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں آٹھ رکنی بینچ نے درخواستوں کی سماعت کرنا تھی۔
پچھلی سماعت پر، وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ نئے قانون میں چیف جسٹس کے از خود کارروائی شروع کرنے اور خود بینچ تشکیل دینے کے اختیارات کو کم کیا گیا ہے۔
قانون کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران، اٹارنی جنرل برائے پاکستان منصور عثمان اعوان نے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کو بتایا کہ قانون کے اندر کچھ شقیں اوور لیپ کررہی ہیں جن کی درستگی لیے قانون کا دورہ جائزہ لیا جائے گا۔