آزاد کشمیر کی نشست پر پیپلز پارٹی کی فتح ، مسلم لیگ (ن) کیلئے آئندہ انتخابات کیلئے سبق

پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کو شکست دے کر آزاد جموں و کشمیر کا ضمنی انتخاب جیت لیا۔ جبکہ (ن) لیگ کی لیڈرشپ کی جانب سے دھاندلی کے الزامات لگائے گئے ہیں۔

مظفرآباد آزاد کشمیر: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار سردار ضیاء القمر نے جمعرات کے روز آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے ایل اے 15 کے ضمنی انتخاب میں میدان مارلیا ہے، جبکہ مسلم لیگ (ن) کی لیڈرشپ کی جانب سے دھاندلی کے الزامات لگائے جارہےہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا ، آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا ، مقتدر طاقتوں نے مریم نواز کی کمپین کے باوجود نشست پیپلز پارٹی کی جھولی میں ڈال دی ہے جیسے 2018 میں پی ٹی آئی کی جھولی میں ڈالی گئیں تھی۔

مرکز میں اتحادی پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کے اس نشست پر زوردار مقابلہ ہوا۔ یہ نشست سردار تنویر الیاس کی نااہلی کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔

189 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار ضیاء القمر 25,755 ووٹوں کے ساتھ کامیاب قرار پائے ہیں جبکہ پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے امیدوار مشتاق منہاس 20 ہزار 485 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ اس طرح اس نشست پر پی پی پی نے میدان مار لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

نو مئی کے ذمہ داران کو سزا نہ ملی تو پھر سیاستدان گھروں تک پہنچیں گے، جہانگیر ترین

آج انتخابات کرالیں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا، عمران خان

یہ نشست آزاد جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کو نااہل قرار دینے کے بعد خالی ہوئی تھی، جنہوں نے 2018 کے انتخابات 20,010 ووٹ حاصل کیے تھے۔

اس نشست پر اٹھارہ امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے تھے ، جن میں پی ٹی آئی کے کرنل (ر) ضمیر اور دیگر شامل تھے۔

رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 101,145 ہے جس میں مرد ووٹرز کی تعداد 53,107 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 48,038 ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی اور کوچیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری نے آزاد جموں و کشمیر کے ایل اے 15، باغ میں ضمنی انتخاب میں سابق وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار مشتاق منہاس کو شکست دینے پر پیپلز پارٹی کے امیدوار سردار ضیاء القمر کو مبارکباد دی ہے۔

آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کرنے پر آزاد جموں و کشمیر کے عوام کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

ن لیگ کا پیپلز پارٹی پر دھاندلی کا الزام

دریں اثنا، مسلم لیگ (ن) کی رہنما حنا پرویز بٹ نے پی پی پی پر اس نشست کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کا الزام لگایا جو اپریل میں ایک ہائی کورٹ کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم تنویر الیاس کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی۔

حنا پرویز بٹ نے پولنگ ختم ہونے کے فوراً بعد اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ’’ کشمیر میں پیپلز پارٹی کے لوگ دھاندلی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔‘‘

ویڈیو میں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا رہا ہے کہ وہ پولنگ سٹیشن پر تھا جہاں ایک اور شخص نے، جس کی اس نے شناخت نہیں کی، انتخابات میں دھاندلی کے لیے بیلٹ پیپرز پر مہر لگا دی تھی۔

’’پورے پولنگ سٹیشن پر قبضہ کر لیا گیا ہے… ضیاءالقمر (پی پی پی کے امیدوار) کے لوگوں نے پہلے پریزائیڈنگ آفیسر کو گالی دی اور پھر پولنگ سٹیشن پر قبضہ کر لیا۔ یہاں پر رینجرز بھی موجود ہے لیکن کچھ نہیں کر رہی اور ضیاء قمر یہیں بیٹھے ہیں۔‘‘

حنا پرویز بٹ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک اور ویڈیو شیئر کی ہے جس میں ایک شخص تیر کے نشان والے بیلٹ پیپرز کی گنتی کررہا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ” پاکستان پیپلز پارٹی نے ٹھپے لگانے والا کام کشمیر میں بھی دکھا دیا۔۔۔دھاندلی نا منظور ۔‘‘

دریں اثنا، پی پی پی کے فیصل کریم کنڈی نے ٹویٹر پر اپنی پارٹی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا: "غیر سرکاری طور پر، پیپلز پارٹی کے ضیاءالقمر باغ، کشمیر کے ضمنی انتخاب میں بڑے مارجن سے جیت رہے ہیں۔”

آزاد جموں و کشمیر کے باغ II کے حلقے میں ضمنی انتخاب کے سرکاری نتائج کا اعلان ہونا باقی ہے۔

تبصرہ

آزاد کشمیر کے حلقہ ایل اے 15 باغ ٹو میں پیپلز پارٹی کی فتح پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی انتخابی مہم کے باوجود پیپلز پارٹی کے امیدوار کی جیت اس بات کا ثبوت ہے کہ مقتدر طاقتوں نے اپنا وزن پی پی کے پلڑے میں ڈال دیا ہے۔ ن لیگ کے اکثریت والے حلقے میں بیلٹ بوکس سے پیپلز پارٹی کے امیدوار کے بیلٹ پیپرز کا نکلنا اس بات کا ثبوت ہے کہ طاقتور حلقوں نے مستقبل کا نقشہ تیار کرلیا ہے۔ اب اگر سوچنا ہے تو مسلم لیگ (ن) کو سوچنا ہے کہ اسے آئندہ کا لائحہ عمل کیا اختیار کرنا ہے۔

متعلقہ تحاریر