سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 اور پنشن میں 18 فیصد تک اضافہ کردیا گیا

وفاقی حکومت نے مالی سال 2023-2024 کے لیے  سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد تک اضافہ کردیا جبکہ پنشن بھی ساڑھے 17 فیصد بڑھائی گئی ہیں ،ای او بی آئی کی پنشن 8 ہزار سے برھا کر 10 ہزار روپے کرنے کا اعلان بھی کیا گیا

وفاقی وزیر خزانہ و مالیات سینیٹر اسحاق ڈار نے آئندہ مالی سال 2023-2024 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا ۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے ۔

وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر اسحاق ڈار نے آئندہ مالی سال 2023-2024 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد تک جبکہ پنشن  ساڑھے 17 فیصد اضافے کا اعلان کیا ۔

یہ بھی پڑھیے

اسحاق ڈار نے 14 ہزار 460 ارب روپے کے حجم کا بجٹ 2023-24 پیش کردیا

ملک میں روز بروز بڑھتی مہنگائی سے پریشان سرکاری ملازمین اور پنشنرزکیلئے وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی منظوری دے دی ہے ۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں گریڈ ایک سے لیکر گریڈ 16 تک کے ملازموں کی تنخواہوں میں 35 فیصد نمایاں اضافہ کیا گیا جبکہ گریڈ 17سے گریڈ 22 تک کے ملازموں کی تنخواہ 30 فیصد بڑھائی گئی ۔

پی ڈی ایم اتحادی حکومت نے مہنگائی کے ہاتھوں ستائے پریشان  ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے تحفظات دور کرنے کی کوشش میں وفاقی حکومت نے پنشن میں بھی 17.5 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی حکومت نے داراحکومت اسلام میں کم از کم اجرت25 ہزار روپے سے بڑھا کر30 ہزار روہے تک کردی ہے۔ فیصلہ کابینہ کے پری بجٹ اجلاس میں کیا گیا اور اسے حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

ڈالر کی ذخیرہ اندوزی روکنے کے لیے نیا فنانس بل لانے کی تیاری مکمل

حکومت نے ای او بی آئی کے پنشنرز کی پنشن بھی 8 ہزار روپے سے بڑھاکر10 ہزار روپے کرنے کی منظوری دی ہے۔ سرکاری ملازمین کے میڈیکل الاؤنس میں بھی اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔

پری بجٹ کابینہ کے اجلاس کے دوران اقتصادی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور انہیں حتمی شکل دی گئی۔ کابینہ نے پنشن اور تنخواہوں میں اضافے اور کم از کم اجرت 30 ہزار کرنے کی منظوری دی ۔

متعلقہ تحاریر