ہیلتھ انشورنس کیلیے مختص ایک ارب روپے واقعی عامل صحافیوں  پر خر چ ہونگے؟

بجٹ میں پہلی مرتبہ عامل صحافیوں کی ہیلتھ انشورنس کیلیے رقم مختص کی گئی ہے، مریم اورنگزیب: سینئر صحافیوں کی جانب سے حکومتی اعلان کا خیر مقدم: ناقدین نے حکومتی اقدام کو سیاسی رشوت قرار دیدیا

وفاقی حکومت نے مالی سال 24-2023 کے بجٹ میں عامل صحافیوں کی ہیلتھ انشورنس کی مد میں ایک ارب روپے مختص کیے ہیں۔

سینئرصحافیوں نے وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کے اس اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان کا شکریہ اداکیا ہے تاہم ناقدین اس حکومتی اقدام کو سیاسی  رشوت سے تشبیہ دے رہے ہیں جو مفاد پرست صحافتی انجمنوں اور نام نہاد صحافی رہنماؤں کی جیبیں گرم کرنے کے کام آئے گی۔

یہ بھی پڑھیے

اسحاق ڈار نے 14 ہزار 460 ارب روپے کے حجم کا بجٹ 2023-24 پیش کردیا

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 اور پنشن میں 18 فیصد تک اضافہ کردیا گیا

وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے گزشتہ روز اپنے ٹوئٹ  کے ذریعے بجٹ میں عامل صحافیوں کیلیے ہیلتھ  انشورنس کی مد میں رقم مختص کیے جانے  کا اعلان کیا۔

مریم اورنگزیب نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ”اس بات کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ بجٹ میں پہلی مرتبہ عامل صحافیوں کی ہیلتھ انشورنس کیلیے رقم مختص کی گئی ہے۔اس مد میں مالی سال 24-2023کے بجٹ  میں ایک ارب روپے مختص کیےگئے ہیں “۔

انہوں نے اس اہم مقصد کیلیے رقم مختص کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف  اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ” بالخصوص ان مشکل دنوں میں عامل صحافیوں کیلیے اس سہولت کا انتظام کرنا میرے مقاصد میں سے ایک  تھا“۔

سینئر صحافیوں مطیع اللہ جان،ممتاز بھٹی، ثاقب بشیر، ناصر بیگ چغتائی اور دیگر  نے مریم اورنگزیب کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے ان کا شکریہ اداکیا تاہم سوشل میڈیا صارفین اور ناقدین کی بڑی تعداد نے اس حکومتی اقدام کو سیاسی رشوت قرار دیا ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ ہیلتھ  انشورنس کیلیے مختص ایک ارب روپے عامل صحافیوں کی فلاح و بہبود پر خرچ ہونے کےبجائے صحافتی انجمنیں چلانے والے نام نہاد صحافی رہنماؤں کی جیبوں میں جائیں گے اور آئندہ مہینوں میں ناقص معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں حکومت  کیخلاف اٹھنے  والی آوازوں کو دبانے کیلیے خرچ ہونگے۔

متعلقہ تحاریر