عمران خان کے خلاف عدم کارروائی پر مولانا فضل الرحمان حکومت پر خوب برسے
حکومتی اتحادی مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کو بیرونی ایجنٹ قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے سوال کیا کہ بڑے برے کرپشن کے کیسز کے باوجود عمران خان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جارہی ہے ؟
شہباز شریف حکومت کے اہم اتحادی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان سابق وزیر اعظم کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر اپنی ہی حکومت پر برس پڑے ۔
امیر جمعیت علمائے اسلام(ف)مولانا فضل الرحمان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی نہ کرنے پر اپنی ہی حکومت کو خوب گرجے اور برسے ۔
یہ بھی پڑھیے
پیپلز پارٹی کی پی ٹی آئی سے التجائیں؛ میئر کراچی کیلئے حمایت مانگ لی
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر اورحکومتی اتحادی فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کی سربراہی میں پی ٹی آئی حکومت نے ملکی معیشت کو بدترین انداز میں تباہ کیا ۔
انہوں نے 9 مئی کے واقعات کی پر زور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خلاف کارروائی عمل میں لائے ۔
ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے برے بڑے کیسز کے باوجود عمران خان کے خلاف کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔ حکومت اس کا جواب دے کارروائی کیوں نہیں ہورہی ہے ؟۔
فضل الرحمان نے اپنی ہی حکومت پر سوال اٹھایا کہ تین مرتبہ وزیراعظم منتخب ہونے والے شخص کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے مگر عمران خان کے خلاف کیوں نہیں ؟ ۔
امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کو کشمیر فروش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے اور مودی کے گٹھ جوڑ کشمیر مکمل طور پر بھارت کے قبضے میں دے دیا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
شاہین صہبائی، وجاہت سعید، عادل راجا سمیت 25 افراد پر غداری کا مقدمہ درج
پی ڈی ایم کے صدر نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے چائنا کی 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو تباہی و بربادی کے دہانے پر پہنچایا اور دونوں ملک کی دوستی کو متاثر کیا ہے ۔
امیر جے یو آئی ف نے کہا کہ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور(سی پیک) سے پاک چین دوستی معاشی دوستی میں تبدیل ہوئی مگر بیرونی ایجنٹوں نے اسے سازش کرکے بند کیا ۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ پر انہوں نے کہا کہ سخت معاشی مشکلات کے باوجود عوام دوست بجٹ پیش کیا گیا ، ہماری پارٹی عوام کو ریلیف دینے میں حکومت کے ساتھ ہے ۔