کالعدم تنظیم کا دہشتگرد سربکف مہمند پراسرار حالات میں مارا گیا
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے علاقے میں دہشت کی علامت سربکف مہمند کا تعلق کالعدم جماعت الاحرار اور کالعدم ٹی ٹی پی سے تھا۔
آپسی اختلافات کا شکار یا کچھ وجوہات، کالعدم جماعت الاحرار اور کالعدم ٹی ٹی پی سے منسلک دہشتگرد سربکف مہمند مارا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کالعدم جماعت الاحرار اور کالعدم ٹی ٹی پی سے منسلک دہشتگرد سربکف مہمند کی موت انتہائی پراسرار ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق دہشتگردوں تنظیموں کے درمیان قیادت کے مسئلے پر اختلافات شدت اختیار کرتے جارہے ہیں ، قوی امکان ہے کہ دہشتگرد سربکف مہمند بھی اسی مسئلے کی بھینٹ چڑھ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سی ٹی ڈی نے پنجاب میں 7 ’انتہائی مطلوب‘ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا
شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ، ایک دہشتگرد ہلاک
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشتگرد سربکف مہمند پاکستانی سیکورٹی فورسز پر حملوں اور معصوم شہریوں کے قتل کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھا۔ ہلاک دہشتگرد سربکف مہمند اپنے علاقے میں خوف اور دہشت کی علامت سمجھا جاتا تھا۔
ہلاک دہشتگرد سربکف مہمند "غازی میڈیا نیٹ ورک کے نام سے سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف زہریلا پروپیگنڈا بھی پھیلا رہا تھا۔”
دہشتگرد سربکف مہمند پشاور پولیس لائنز حملے سمیت متعدد حملوں کا ماسٹر مائنڈ بھی سمجھا جاتا تھا۔ دہشتگردوں کے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر یہ بات گردش کررہی ہے کہ سربکف مہمند کو زہر دے کر ہلاک کیا گیا ہے۔
سربکف مہمند کی ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے درمیان اندرونی لڑائیاں دو تین باتوں کو ظاہر کرتی ہیں کہ "پاکستان کے جتنے دشمن ہیں ان کے مورال بہت ڈاؤن ہیں ، ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیز کا یہ بہت بڑا کارنامہ ہے کہ انہوں نے اس قسم کا ماحول پیدا کردیا ہے کہ وہ آپس میں ہی لڑ مر رہے ہیں۔”
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کی یہ بہت بڑی کامیابی ہے کہ وہ دہشتگردوں کو ان کے اہداف تک پہنچنے نہیں دے رہیں۔ وہ آپس میں لڑ لڑ کر مر رہے ہیں۔ سربکف مہمند کی ہلاکت پاکستان مخالف قوتوں کے لیے یہ بہت بری خبر ہے پھر چاہے وہ مخالف قوتیں اندرونی ہوں یا بیرونی۔