نواز شریف اور جہانگیر ترین کی نااہلی ختم ہونے جارہی ہے، انتخابی سیاسی میں انٹری کب ہوگی؟

حکومت  نے قومی اسمبلی سے نااہلی کی زیادہ سے زیادہ سزا پانچ جبکہ الیکشن کی تاریخ الیکشن کمیشن کو دینے کا قانون اتفاق رائے سے منظور کرا لیا۔

اپوزیشن کے 8 ارکان کی موجودگی میں  شہباز  شریف حکومت نے قومی اسمبلی سے امتیازی قانون منظور کرالیا۔ موجاں ای موجاں ، قانون کی منظوری سے نوازشریف جہانگیرترین سمیت دیگر کیلئے اہلیت کی راہ ہموار ہو گئی، نئے قانون کی منظوری سے 5 سال سے زائد نااہلی کا پرانا قانون ختم ہو گیا۔

وفاقی بجٹ 2023-24 کی منظوری کی گہما گہمی میں حکومت  نے قومی اسمبلی سے نااہلی کی زیادہ سے زیادہ سزا پانچ جبکہ الیکشن کی تاریخ الیکشن کمیشن کو دینے کا قانون اتفاق رائے سے منظور کرا لیا۔

یہ بھی پڑھیے

چیئرمین تحریک انصاف نے جیل میں پی ٹی آئی کارکنان پر ہونے والے تشدد کی ویڈیو جاری کردی

کیمرا مین کی تلاش ہے، گھر میں گھس کر ماروں گا، نبیل گبول کا وائرل وڈیو پر ردعمل

قانون کی منظوری سے نوازشریف اور جہانگیر ترین سمیت دیگر کیلئے اہلیت کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ حکومت نے الیکشن ترمیمی بل قومی اسمبلی میں منظوری کے لئے پیش کر دیا۔

بل میں آئین کے آرٹیکل باسٹھ ایف کے تحت الیکشن ایکٹ میں ترمیم تجویز کی گئی ہے۔ الیکشن اصلاحات بل 2017 میں ترمیم کی گئی ہیں۔

الیکشن ایکٹ میں نئی ترمیم کے بعد آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت اب نااہلی کی سزا پانچ سال ہو گی۔ الیکشن ایکٹ 2023 کے تحت عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا اختیار صدر مملکت کے ساتھ مشاورت کے بغیر الیکشن کمیشن کو دینے کی ترمیم منظور کر لی گئی ہے۔

الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کو ایکٹ آف پارلیمنٹ بنانے میں حکومت کو کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی اور کیونکہ صدر مملکت عارف علوی غیر موجودگی میں بل کے منظور ہونے کا واضح امکان ہے۔

صدر مملکت کی عدم موجودگی میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی قائم مقام صدر کا چارج سنبھال لیا۔ قائم مقام صدر مملکت کی جانب سے الیکشن ایکٹ بل پر دستخط جلد متوقع ہے۔

قائم مقام صدر کے دستخط کے بعد بل ایکٹ آف پارلیمنٹ بن جائیگا۔ صدر مملکت عارف علوی فریضہ حج کی ادائیگی کے سلسلے میں اس وقت سعودیہ میں موجود ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس قانون کی منظوری حکومت نے اس وقت لی جب قومی اسمبلی نہ تو قائد حزب اختلاف راجہ ریاض صاحب موجود تھے اور نہ ہی چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان اسمبلی میں موجود تھے۔ ایسے میں اس بل کی قانونی حیثیت کیا ہوگی عدلیہ کو دیکھنا ہوگا۔

تجزیہ کاروں کا مزید کہنا ہے کہ نواز شریف اور استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کی نااہلی تو ختم ہونے جارہی ہے۔ مگر سوال یہ ہے کہ عملی سیاست میں انٹری کب ہوگی؟ کیونکہ نواز شریف ابھی تک  ملک سے باہر ہیں۔

متعلقہ تحاریر