سائفر تحقیقات: ایف آئی اے نے عمران خان کو طلب کر لیا
ایف آئی اے حکام نے پی ٹی آئی چیئرمین کو متعلقہ دستاویزات کے ساتھ آنے کی ہدایت کی ہے۔
معزول وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کے سائفر بیانیے کو "بے بنیاد” قرار دینے کے فوراً بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سابق وزیر اعظم کو تحقیقات کے لیے طلب کر لیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے کے حکام نے عمران خان کو 25 جولائی کو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں پیش ہونے اور کیس سے متعلق دستاویزات ساتھ لانے کو کہا گیا ہے۔
ایف آئی اے سائفر کیس سے متعلق تحقیقات گزشتہ سال سے کر رہی ہے۔ یہ کیس پی ٹی آئی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے امریکہ کی مبینہ سازش سے متعلق ہے۔
یہ بھی پڑھیے
رانا ثناء اللہ نے اعظم خان کے بیان کو عمران خان کے خلاف چارج شیٹ قرار دے دیا
سائفر کیس: سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کا 164 کے تحت بیان ریکارڈ، بندہ غائب
سمن میں ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ پیش نہ ہوئے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ آج سابق وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان نے دفعہ 164 کے تحت ریکارڈ کرائے گئے بیان میں کہا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے سیاسی فائدے کے لیے سائفر کی سازش تیار کی تھی۔
اعظم خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کے سائفر بیانیے کو "بے بنیاد” قرار دیاتھا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی سربراہ نے تحریک عدم اعتماد سے بچنے کےلیے سائفر کا ڈرامہ رچایا تھا۔
سابق پرنسپل سیکرٹری کے اعترافی بیان کے مطابق سابق وزیراعظم نے عوامی رائے عامہ کو اسٹیبلشمنٹ اور اپوزیشن کے خلاف استعمال کرنے کےلیے سائفر کا جھوٹا بیانیہ تیار کیا۔
اعظم خان کے بیان کے مطابق، جب انہوں نے عمران خان کو سائفر پیش کیا تو پی ٹی آئی کے سربراہ نے جوش و خروش کا مظاہرہ کیا اور استعمال ہونے والی زبان کو "امریکی غلطی” قرار دیا۔
عمران خان نے سائفر کو خفیہ دستایزات کے طور پر دیکھنے کی بجائے اسے سیاسی فائدے کے طور پر استعمال کیا۔ اور اس میں موجود مواد سے سیاسی فائدہ اٹھانے کا موقع تلاش کیا۔