خواجہ آصف کا عمران خان کے سہولت کاروں کے احتساب کا عزم
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو کئی جرائم کی روشنی میں گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے زور دے کر کہا ہے کہ جن لوگوں نے 2018 میں عمران خان کو اقتدار تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا وہ احتساب سے نہیں بچیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل سماء کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر دفاع نے انصاف اور احتساب کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو جو کہ کچھ رونما ہوا وہ ایک المناک حادثہ تھا۔
وزیر آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی عدالتوں میں حالیہ پیشیاں انہیں واقعات کا تسلسل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "وہ قانون کا سامنا بھی کرے گا اور قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔”
یہ بھی پڑھیے
محکمہ موسمیات کی 25 اور 26 جولائی کو کراچی میں گرج چمک کے موسلادھار بارش کی پیشگوئی
قرضوں میں جکڑی قوم کے عیاش حکمرانوں کا 200 گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ
تاہم وزیر کا احتساب کا مطالبہ صرف عمران خان تک نہیں رکتا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جن افراد نے 2012 سے 2018 تک خان کی حمایت اور سرپرستی کی انہیں بھی ان کے اعمال کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔
وزیر آصف نے روشنی ڈالی کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو کئی مبینہ جرائم کی روشنی میں ممکنہ گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ "جب اتنے سارے جرائم کیے گئے ہیں، تو ہر کیس کی نوعیت کے مطابق، ایک منصفانہ سزا یا رہائی ہونی چاہیے۔ میری رائے میں، آرٹیکل چھ ان پر بھی لاگو ہوتا ہے۔”
قومی سلامتی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بطور وزیر اعظم عمران خان کے دور میں حساس معلومات کو عوام تک رسائی دی گئی۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اس سے بڑا المیہ کیا ہوسکتا ہے کہ "یہ شخص اپنے دفتر کے دوران ریاست کے رازوں کی حفاظت نہیں کر سکا۔”
حکومت کے مستقبل کے حوالے سے خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ "حکومت کی مدت ختم ہونے سے ایک یا دو دن پہلے اسمبلی تحلیل کردی جائے گی۔”
ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کی تحلیل کے فوری بعد انتخابات کی راہ ہموار ہو جائے گی ، تاہم انتخابات نئی مردم شماری کے مطابق کرانے ہیں یا پرانی مردم شماری کے مطابق کرانے ہیں فیصلہ کرنا ابھی باقی ہے۔