قومی اسمبلی نے سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 منظور کر لیا
ایوان نے قرارداد منظور کی جس میں حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ کم از کم اجرت کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
منگل کے روز قومی اسمبلی نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023 کو متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
بل کے آبجیکٹ اور اسباب کے مطابق، آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923 میں ترمیم کرنا ضروری ہے، اور بدلتے ہوئے سماجی حالات کے پیش نظر اسے مزید موثر بنایا جائے تاکہ سرکاری دستاویزات کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
منگل کے روز ایوان زیریں سے منظور شدہ توشہ خانہ مینجمنٹ اینڈ ریگولیشن بل 2023 میں یہ تصور پیش کیا گیا ہے کہ توشہ خانہ میں موصول ہونے والے موجودہ اور مستقبل کے تحائف کو کھلی نیلامی کے ذریعے نمٹا دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
فل کورٹ بنے کا گا یا نہیں، سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا، کل سنایا جائے گا
9 مئی کے واقعات پر جے آئی ٹی نے عمران خان کو چوتھی بار طلب کر لیا
اس طرح کی نیلامی سے حاصل ہونے والی آمدنی کو الگ اکاؤنٹ میں رکھا جائے گا اور اسے ملک کے پسماندہ ترین علاقوں میں خواتین کی پرائمری تعلیم کے فروغ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
دونوں بل وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے پیش کیے تھے۔
آج ایوان سے منظور ہونے والے دیگر بلوں میں پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی بل 2023، گندھارا کلچر اتھارٹی کا فروغ اور تحفظ بل 2023، مارگلہ انٹرنیشنل یونیورسٹی بل 2023 اور تھر انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ بل 2023 شامل تھے۔
منگل کے روز قومی اسمبلی نے ایک قرارداد بھی منظور کی جس میں حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ سرکاری اور نجی اداروں میں ملازمین کو کم از کم اجرت کی ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
قرارداد عالیہ کامران نے پیش کی۔
ایوان نے حکومت کو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا نام فیروز خان نون رکھنے کی سفارش کرتے ہوئے ایک قرارداد بھی منظور کی جس مقصد سابق وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔
قرارداد رانا قاسم نون نے پیش کی۔
جس کے بعد ایوان کی کارروائی کل صبح 11 بجے دوبارہ ملتوی کر دی گئی ہے۔