سیشن کورٹ نے عمران خان کو 3 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا
جج ہمایوں دلاور نے جھوٹے اثاثے ظاہر کرنے کا الزام ثابت ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا سنائی ہے۔

سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر جھوٹے اثاثے ظاہر کرنے کا الزام ثابت ہونے پر اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور نے عمران خان کو 3 سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت کے دوران سیشن جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر الزامات ثابت ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
الیکشن کمیشن نے ارکان پارلیمنٹیرینز کو 31 دسمبر تک اپنے گواشوارے جمع کرانے کا پابند کردیا
اوپن کورٹ میں فیصلہ لکھواتے ہوئے جج ہمایوں دلاور نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بےایمانی ثابت ہوتی ہے ، سیکشن 174 کے تحت عمران خان کے خلاف جرم ثابت ہوتا ہے۔
عدالت نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیئے۔ اس پر 100,000 روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ جرمانہ جمع نہ کرانے کی صورت میں مزید چھ ماہ قید کی سزا ہو جائے گی۔
اسلام آباد پولیس کے سربراہ کو عدالتی حکم پر عملدرآمد کا حکم دے دیا گیا ہے۔
لاہور میں عمران خان کی زمان پارک رہائش گاہ کے باہر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی ہے۔ پولیس نے زمان پارک جانے والی تمام سڑکیں بھی سیل کر دی ہیں۔
عمران خان کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کا فیصلہ پی ٹی آئی سربراہ کے وکیل کے حتمی دلائل میں توسیع کے لیے پیش نہ ہونے پر محفوظ کیا گیا تھا۔ جج
قبل ازیں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے قرار دیا تھا کہ اگر درخواست گزار کے وکیل ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق حتمی دلائل میں توسیع کے لیے حاضر نہیں ہوئے تو وہ دوپہر کو فیصلہ سنائیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں جج ہمایوں دلاور نے پھر سماعت ملتوی کر دی، پی ٹی آئی کے سربراہ کے وکیل کی عدم پیشی کی وجہ سے تیسری بار سماعت ملتوی کی گئی۔