رانا ثناء اللہ نے دی انٹرسیپٹ کے ذریعہ شائع ہونے والے مبینہ امریکی سائفر کے ماخذ کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا
سابق وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ "یہ انتہائی مذموم، غدار، فتنہ انگیز عمل ہے"۔
پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں امریکی سائفر کے بارے میں غیر ملکی پر چھپنے پر والی خبر سخت ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انٹرسیپٹ پر چھپنے والی خبر کی تصدیق کی جائے ، اور اگر سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔
غیرملکی میڈیا آؤٹ لیٹ پر چھپنے والی کہانی کے مطابق ، پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے الزامات کو درست ثابت کرنے کےلیے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں روس کا دورہ کرنے پر امریکی دباؤ پر ہٹایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
افغان سپریم لیڈر نے افغانستان سے باہر جہاد کے خلاف فتویٰ جاری کر دیا
سابق وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ "اگرچہ اس کہانی میں کوئی نئی بات نہیں ہے، تاہم معلومات یا ماخذ دستاویز کی صداقت کو ثابت کرنے کے لیے تحقیقات کی ضرورت ہے۔”
رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اس بات کو آسانی سے فراموش نہیں کیا جاسکتا ، کہ سائفر کی کاپی عمران خان نیازی کے پاس تھی جو انہوں نے واپس بھی نہیں کی تھی۔ اور جب ان سے اس سے متعلق پوچھا گیا تھا تو پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہ سائفر کی کاپی ان سے کہیں گم ہوگئی ہے ، اور یہ بات ریکارڈ پر موجود ہے۔
Though there is nothing new in this story, the investigation needs to held to establish the authenticity of the information or source document. Potentially, it is a very sinister, treacherous, and seditious act.
(1/2)
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) August 9, 2023
سابق وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ اگر عمران خان اس سلسلے میں قصور وار پائے جاتے ہیں تو ان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔
دی انٹرسیپٹ کی جانب سے خفیہ دستاویز حاصل کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ کیونکہ امریکی سائفر نے گزشتہ مارچ میں کئی تنازعات کو جنم دیا تھا۔
امریکی اشاعتی ادارے نے کہا ہے کہ ان کا ادارہ دستاویز کی تصدیق اور اس میں موجود مواد کی تصدیق یا تردید نہیں کرسکتا۔
یہ رپورٹ عین اس وقت منظر عام پر آئی جب قومی اسمبلی تحلیل ہو گئی ہے، اور جس کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کے بغیر انتخابی عمل شروع ہو گیا ہے ، عمران خان کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت پانچ سال کے لیے نااہل قرار دیا گیا تھا۔
ثناء اللہ نے ٹویٹس کی ایک سیریز میں کہا، "ممکنہ طور پر، یہ ایک بہت ہی مذموم، غدار اور فتنہ انگیز عمل ہے۔”
سابق وزیر داخلہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ عمران خان کی حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹایا گیا تھا ، جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کا دعویٰ تھا کہ تحریک عدم اعتماد کو امریکا کی حمایت حاصل تھی۔
"یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ عمران خان نیازی کے پاس سائفر کی ایک کاپی تھی، جسے انہوں نے واپس نہیں کیا اور قبول کیا ہے کہ (آن ریکارڈ) انہوں نے کہیں رکھ دی یا ان سے گم ہو گئی تھی۔”
It should not be forgotten that Imran Khan Niazi had a copy of the cypher, which he has not returned and has accepted (on record) that he misplaced or lost it. If proven guilty, Khan should be tried under the Official Secret Act.
(2/2)
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) August 9, 2023
ٹوئٹ میں سابق وزیر داخلہ نے مزید لکھا ہے ہے کہ "اگر چیئرمین تحریک انصاف قصوروار ثابت ہو جائے تو، ان پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔”
امریکی جواب
دریں اثنا، محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس دستاویز کی صداقت کی تصدیق نہیں کر سکتے۔
ترجمان نے کہا کہ "یہ ایک پاکستانی دستاویز بتائی جاتی ہے۔ میں اس سے بات نہیں کر سکتا کہ یہ اصل پاکستانی دستاویز ہے یا نہیں۔