نعیم بخاری پی ٹی وی کو پستی میں گرا رہے ہیں، امتیاز گل

معاہدہ ختم ہونے سے پہلے ہی بغیر کسی انتباہ کے امتیاز گل کو ٹاک شو سے ہٹادیا گیا۔

سینیئر صحافی اور تجزیہ کار امتیاز گل سے ٹاک شو واپس لیے جانے پر انہوں نے پی ٹی وی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرجاری پیغام میں امتیاز گل نے کہا کہ انہوں نے اپنے صحافتی پیشے کو خطرے میں ڈال کر سرکاری نشریاتی ادارے (پی ٹی وی) کی ترقی میں حصہ ڈالا۔ لیکن غیرپیشہ ورانہ رویوں کی وجہ سے ادارہ چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں تھا۔

انہوں نے پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) میں مئی 2020 میں شمولیت اختیار کی تھی۔

نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے امتیاز گل نے کہا کہ ‘پی ٹی وی میں نیوز شو کے میزبان کی حیثیت سے میرا معاہدہ فروری 2021 تک تھا لیکن مجھے نامعلوم وجوہات کی بناء پر شو سے ہٹا دیا گیا’۔

انہوں نے بتایا کہ وہ سی این این چھوڑنے کے بعد ہچکچاتے ہوئے پی ٹی وی میں شامل ہوئے۔ وہ سینیئرانتظامیہ سے ناخوش تھے جس نے بڑی تبدیلیاں کیں۔ غیرپیشہ ورانہ رویے کی وجہ سے اویس توحید جیسے سینئر صحافی بھی پہلے استعفیٰ دے چکے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

چیئرمین پی ٹی وی کی شخصیت کے مختلف پہلو

امتیاز گل کی ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر صحافی عامر ضیاء نے پی ٹی وی میں غیرپیشہ ورانہ ماحول کی وجہ سے صحافیوں کے رخصت ہونے پرافسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ امتیاز گل اوراویس توحید جیسے پیشہ ور صحافیوں کو کھونا پی ٹی وی کے لیے اچھا اشارہ نہیں ہے۔

اسلام آباد مقیم میں ڈان کے مدیرفہد حسین نے امتیاز گل کے استعفے پرمایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہ پی ٹی وی میں یہ صورتحال ایک شاہانہ گندگی ہے۔

اینکر پرسن ارشد شریف نے بھی پی ٹی وی کے چیئرمین نعیم بخاری پر تنقید کرتے ہوئے امتیاز گل کے استعفیٰ پر ٹوئٹ کیا ہے۔

پی ٹی وی کے نیوز اور کرنٹ افیئرز کی سابق سربراہ قطرینہ حسین نے امتیاز گل کی ٹوئٹ پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ المیہ یہ ہے کہ اب کوئی پیشہ ور، قابل اینکر یا صحافی پی ٹی وی میں شامل ہونا نہیں چاہے گا۔ ہم سب کی محنت کو تباہ ہوتے دیکھنا مشکل ہے۔

امتیاز گل سینٹرفارریسرچ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں جس کی بنیاد انہوں نے دسمبر 2007 میں رکھی تھی۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے