نیب کا غیرقانونی تعمیرات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز

نیب نے ایس بی سی اے کے اہم افسر مشتاق سومرو سمیت 20 افسران کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔

قومی احتساب بیورو (نیب) اورمحکمہ لوکل گورنمنٹ بورڈ سندھ نے غیرقانونی تعمیرات میں ملوث مافیازکے خلاف خود تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اِس سلسلے میں 13 جنوری کوبا قاعدہ ایک سرکلر بھی جاری کیا گیا ہے جس میں ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے خلاف  تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ 

نا صرف کراچی بلکہ صوبے بھر میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث مافیا نے صوبائی تحقیقاتی ادارے سمیت محکمہ بلدیات سندھ کے اہم افسران کو بھی اپنے ساتھ ملایا ہوا تھا۔ نیب نے ایس بی سی اے کے اہم افسرمشتاق سومرو سمیت 20 دیگر افسران کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔ نیب کی ہدایت پر محکمہ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے جاری کیے گئے انکوائری لیٹر نے جلتی پر تیل کام کردیا ہے۔

نوٹیفکیشن

ذرائع کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ نے 317 کرپٹ افسران کے خلاف تحقیقات بند کرکے مافیا کے لیے اپنی خدمات پیش کیں۔ اب توقع ہے کہ نیب مافیا کی سہولت کاری پرسندھ حکومت کے ایک سیکریٹری اورایک ایڈیشنل سیکریٹری کے خلاف تحقیقات اورکارروائی بھی کرے گا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے نوٹس کے بعد سندھ کا اینٹی کرپشن سیل غیرقانونی عمارتوں کی تعمیر کے خلاف سرگرم تھا۔ گزشتہ پیرکواینٹی کرپشن نے غیرقانونی تعمیرات کے حوالے سے نوٹس لیتے ہوئے ایس بی سی اے کے 48 افسران و ملازمین کو طلب بھی کیا تھا۔ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ایس بی سی اے سے کہا گیا کہ وہ 48 افسران و ملازمین کی اینٹی کرپشن کے سامنے حاضری یقینی بنائیں۔

نوٹیفکیشن

تاہم اب نیب نے اس معاملے کا نوٹس لے لیا ہے اور قومی احتساب بیورو کے سامنے ادارے کی کالی بھیڑوں کی پکڑ دھکڑ کی صورت میں ایک اور چینلج آگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

نیب کے احتساب پر قومی اسمبلی میں بحث

دوسری جانب یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ نیب اپنے قیام سے ہی متنازع رہا ہے اور اُس پر تنقید کی جاتی رہی ہے۔ حزبِ اختلاف کی جماعتیں الزام لگاتی رہیں کہ ادارے کو ان سے انتقام لینے اور سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔

متعلقہ تحاریر