ابرار الحق اور ایک مصور کا محمد علی سدپارہ کو خراج تحسین

محمد علی سدپارہ اپنے گاؤں میں ایک اسکول بنانا چاہتے تھے اور اب ابرار الحق اس خواب کو پورا کریں گے۔

دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرنے کی مہم پر جانے والے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کو ڈنمارک کے ایک مصور نے خراج تحسین پیش کیا ہے۔ جبکہ پاکستانی گلوکار ابرار الحق نے محمد علی سدپارہ کے گاؤں میں اسکول بنانے فیصلہ کرلیا ہے جو کہ محمد علی سدپارہ کا خواب ہے۔

چند روز قبل پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ اپنے بیٹے ساجد علی سدپارہ کے ہمراہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرنے کی مہم پر نکلے تھے۔ مہم سے ساجد علی سدپارہ تو واپس لوٹے لیکن ان کے والد محمد علی سدپارہ اب تک لاپتہ ہیں۔

اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر اُن کی ہی خبریں گردش کررہی ہیں اور کئی مشہور شخصیات نے بھی اس معاملے پر لکھا اور ویڈیوز بنا کر اپنا پیغام دیا۔

اب ڈنمارک کے ایک باصلاحیت مصور عامر حسین نے محمد علی سدپارہ کو اُن کا خاکہ بنا کر خراج تحسین پیش کیا ہے۔

آرٹسٹ نے ہزاروں فٹ کی بلندی پر جا کر برفیلی پہاڑوں پر کھڑے ہوکر نمک کی مدد سے محمد علی سدپارہ خاکہ تیار کیا۔

دوسری جانب پاکستان کے مشہور گلوکار ابرار الحق نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں بتایا کہ وہ محمد علی سدپارہ کے گاؤں میں اسکول بناکر اُن کا خواب پورا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے

سماء کا محمد علی سدپارہ کی گمشدگی کے دوران کوہ پیمائی پر مذاق

ابرار الحق نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ‘سنا ہے کہ محمد علی سدپارہ اپنے گاؤں میں ایک اسکول بنانا چاہتے تھے۔ وہ خواب کو پورا کرنے کے لیے ہم نے اُن کے گاؤں میں اسکول بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو جلد ہی تعمیر ہوگا۔’

ابرار الحق کی اس ٹوئٹ کے ردعمل میں محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد علی سدپارہ نے ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

ساجد علی سدپارہ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ‘میں ابرالحق کا شکرگزار ہو جنہوں نے میرے والد کے خواب کو پورا کرنے اور ہمارے گاؤں میں اسکول بنانے کا اعلان کیا ہے۔ میرے والد کا خواب تھا کہ وہ اپنی مدد آپ کے تحت اپنے گاؤں میں ایک اسکول بنائیں جہاں علاقے کے بچے باآسانی سے پڑھ سکیں اور اسکول کا سارا خرچہ والد خود اُٹھاتے۔’

متعلقہ تحاریر