4 نشستوں پر ضمنی انتخابات نے 2 جانیں لے لیں

پولنگ اسٹیشن کے اندر فائرنگ کا واقعہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی ظاہر کر رہا ہے۔

پاکستان میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے دو دو حلقوں پر ضمنی انتخابات کے دوران فائرنگ سے 2 افراد کے جاں بحق ہونے کے واقعات قانون نافذ کرنے والے اداروں اور الیکشن کمیشن کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ 

این اے 75 ڈسکہ، این اے 45 کرم، پی پی 51 گوجرانوالہ اور پی کے 63 نوشہرہ میں جمعے کے روز ضمنی انتخابات ہوئے جن کے لیے پولنگ صبح 8 سے شام 5 بجے تک جاری رہی۔

سکیورٹی کے انتظامات کے باوجود بھی این اے 75 ڈسکہ کے لیے گاؤں گوندکہ پر پولنگ اسٹیشن میں فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے۔

اس واقعے سے قبل دو موٹر سائیکل سواروں نے جی ٹی روڈ پر کھلے عام ہوائی فائرنگ بھی کی تھی۔ اِس واقعے کے بعد بھی علاقے میں سکیورٹی نہیں بڑھائی گئی جس کے بعد پولنگ اسٹیشن میں فائرنگ ہوئی اور دو افراد جاں بحق ہو گئے۔

پہلے علاقے میں ہوائی فائرنگ اور پھر پولنگ اسٹیشن کے اندر فائرنگ کا واقعہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی ظاہر کر رہا ہے کہ محض 4 حلقوں میں انتخاب پر 2 افراد کی جانیں چلی گئی ہیں۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی ڈسکہ کے پولنگ اسٹیشن میں بدنظمی کی ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کی جس میں عوام پر لاٹھی چارج کی جا رہی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے ٹوئٹر پر بتایا کہ ‘این اے 75 کے 14 پریزائڈنگ افسران پولیس کی نگرانی میں نکلے تھے مگر غائب ہوگئے۔’

ادھر جیو نیوز کے سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے بھی ٹوئٹر پر کئی ویڈیوز شیئر کی ہیں جن میں سے ایک میں یہ دعویٰ کیا کہ ‘ضمنی انتخابات میں ہوائی فائرنگ کرنے والے موٹر سائیکل سواروں کا پتہ پورا علاقہ جانتا ہے۔

کس حلقے سے کون آگے ہے؟

دوسری جانب پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج بھی آگئے ہیں جس کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقے این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب کے لیے 360 پولنگ اسٹیشنز میں سے 213 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سیدہ نوشین افتخار 61 ہزار 571 ووٹ لے کر آگے ہیں۔ جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے علی اسجد خان 55 ہزار 872 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ این اے 75 میں 360 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

سینیٹ انتخاب اب جہانگیر ترین بمقابلہ آصف زرداری ہوگا

ادھر قومی اسمبلی کے حلقے این اے 45 کرم میں ضمنی انتخاب کے لیے 103 پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ ہوئی۔ پاکستان تحریک انصاف کے ملک فخر زمان 13 ہزار 992  ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں۔ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار حاجی سید جمال 13 ہزار 579 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔ این اے 45 میں 134 پولنگ اسٹیشنزقائم کیے گئے تھے۔

اس کے علاوہ صوبہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 63 نوشہرہ کے تمام 102 پولنگ اسٹیشنز سامنے آگئے ہیں جن کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اختیار ولی 21 ہزار 122 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔ جبکہ تحریک انصاف کے میاں عمر 17 ہزار 23 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔ اس حلقے میں 102 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے۔

جبکہ غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 51 وزیر آباد میں 162 پولنگ اسٹیشنز سے مسلم لیگ (ن) کی بیگم طلعت محمود 53 ہزار 903 ووٹ لے کر آگے ہیں۔ جبکہ تحریک انصاف کے چوہدری یوسف 48 ہزار 484 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ پی پی 51 میں 162 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے۔

متعلقہ تحاریر