خیبرپختونخوا میں حکومت کے لیے صورتحال گھمبیر

وزیراعظم سے 6 اراکین صوبائی اسمبلی نے ملاقات نہیں کی لیکن حکومت کا موقف ہے کہ وزیراعظم خود ان سے ملاقات نہیں کرنا چاہتے تھے۔

وزیراعظم عمران خان وزراء سے ملاقات کرنے کے لیے صوبہ خیبرپختونخوا پہنچے لیکن 6 اراکین صوبائی اسمبلی نے اُن سے ملاقات نہیں کی جبکہ حکومت کا موقف ہے کہ عمران خان خود ان سے ملاقات نہیں کرنا چاہتے تھے۔ اس طرح خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخاب کے تناظر میں حکومت کے لیے صورتحال گھمبیر ہوگئی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے گورنر ہاؤس میں پیر کے روز صوبائی و قومی اسمبلی کے اراکین سے ملاقات کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علی محمد خان اور مراد سعید سمیت کے پی کے سے تعلق رکھنے والے کئی ممبران صوبائی اسمبلی اور وفاقی وزراء وزیر اعظم کے ساتھ  ملاقات میں شامل نہیں تھے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بھی وہاں موجود نہیں تھے۔ جبکہ 2 صوبائی وزراء لیاقت خٹک اور سابق وزیر قانون سلطان خان کو ملاقات کی دعوت نہیں دی گئی تھی۔

خیبرپختونخوا کے وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی کے مطابق جو اراکین غیرحاضر تھے ان کے بارے میں پہلے سے آگاہ کردیا گیا تھا جبکہ کچھ ممبران بیرون ملک موجود ہونے کی وجہ سے شریک نہیں ہوسکے۔

وزراء کی ملاقات میں عدم شرکت کے باعث پاکستان تحریک انصاف کے لیے خیبرپختونخوا میں گھمبیر صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ سینیٹ انتخاب کے لیے ہر ایک ووٹ قیمتی ہوتا ہے اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں غیرموجودگی سے لگتا ہے کہ منتخب اراکین تحریک انصاف سے دوری اختیار کر رہے ہیں۔

اگر ان اراکین نے تحریک انصاف کو سینیٹ کے انتخاب میں ووٹ نہیں دیا تو پی ٹی آئی کے لیے یہ انتخاب جیتنا مشکل ہوجائے گا۔

ملاقات میں غیر حاضر وزراء میں سلطان خان بھی شامل تھے جن کی حال ہی میں ویڈیو لیک ہوئی تھی جس میں انہیں 2018 کے سینیٹ کے انتخاب میں ووٹوں کی خریدوفروخت کے لیے پیسے لیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے حاضر اراکین اسمبلی سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘سیاست کا اصل مقصد عوام کی خدمت ہے لیکن بدقسمتی سے یہاں لوگوں نے سیاست کو صرف پیسہ بنانے کے لیے استعمال کیا۔ ان لوگوں نے ہر جگہ پیسہ استعمال کیا اور اب نشان عبرت بنے ہوئے ہیں۔’

عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘سینیٹ انتخاب میں تمام اراکین صوبائی اسمبلی کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔ ممبران ہر لالچ کو ٹھکرا کر اپنے نظریے کو ووٹ دیں کیونکہ اپنے ضمیر کا سودا کرنے والے رسوا تھے اور رہیں گے۔ اراکین اسمبلی ایسی غلطی نہ کریں جس سے منہ دکھانے کے قابل نہ رہیں۔’

یہ بھی پڑھیے

سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹنگ کا ماحول گرم

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘جب اخلاقیات ختم ہوجائے تو قوم تباہی کی طرف جاتی ہے لیکن ہم مستقبل اور اپنی نسلوں کی بہتری کے بارے میں سوچتے ہیں۔’

وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں اراکین خیبرپختونخوا اسمبلی کی غیرموجودگی سے ظاہر ہورہا ہے کہ سندھ کے بعد خیبرپختونخوا میں بھی تحریک انصاف کے لیے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔

متعلقہ تحاریر