حلیم عادل شیخ کی گرفتاری پر پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی آمنے سامنے
حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جیل میں پی ٹی آئی رہنماؤں پر تشدد کرواتی ہے۔
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کی گرفتاری اور ان کے ساتھ ہونے والے سلوک پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے درمیان تند و تیز جملوں کا تبادلہ جاری ہے۔
پیر کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی حلیم عادل شیخ کی گرفتاری کے معاملے پر تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے ارکین کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔ پی ٹی آئی اور پی پی پی کے اراکین ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ ‘ویڈیوز بھی سامنے آچکی ہیں جن میں حلیم عادل شیخ اسلحہ لہراتے ہوئے اور فائرنگ کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اگر اب بھی ان کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو یہ غلط ہوگا۔’
انہوں نے کہا کہ ‘حلیم عادل شیخ کو اچانک دل کا دورہ بھی پڑ گیا۔ تحریک انصاف والے کہتے تھے کہ لوگ گرفتار ہو کر اسپتال کیوں جاتے ہیں، اب خود دیکھ لیں۔ جیل میں سے سانپ نکلا ہے، کوئی شیر یا ہاتھی نہیں۔’
دوسری جانب تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی نے حلیم عادل شیخ کی حمایت کی ہے۔ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ آصف زرداری کی کرپشن کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں۔ اگر کوئی ان کے خلاف آواز اٹھاتا ہے تو انہیں سزائیں ہوتی ہیں اور جیل کے اندر سانپ چھوڑے جاتے ہیں۔ اس کے بعد زیرحراست شخص پر 50 لوگ بھیج کر تشدد کیا جاتا ہے اور اسے قتل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔’
تحریک انصاف کے رکن اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘کمرے میں سانپ چھوڑنے والے فرعون کہلاتے ہیں اور فرعون کے چیلوں کو سامری کہتے ہیں۔ جب فرعون اور سامری ہی نہیں رہے تو یہ بھی نہیں رہیں گے۔’
نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی فہیم خان نے کہا کہ ‘کراچی کے ضلع ملیر میں الیکشن ہونے جارہا تھا تو پیپلزپارٹی نے اپنی شکست کو بھانپتے ہوئے رکن اسمبلی سے سکیورٹی واپس لے لی۔ جب وہ اپنے ذاتی محافظ لے کر گئے تو ان پر حملہ کیا اور جھوٹی ایف آئی آر کاٹی گئی جس کے بعد جیل بھیج کر سانپ چھوڑا گیا۔ جیل کے اندر لیاری گینگ وار کے کارندوں کو بھیج کر حملہ کروایا گیا۔ اس کے ساتھ تحریک انصاف کے کارکنان کے گھروں پر چھاپہ مار کر چادر و چار دیواری کا بھی تقدس پامال کیا گیا۔’
انہوں نے تمام واقعے کی مذمت کی اور مراد علی شاہ کو چین کا انیل کپور قرار دیا۔
GEO
واضح رہے کہ حلیم عادل کو سندھ پولیس نے کراچی کے ضلع ملیر کے حلقے پی ایس 88 میں ضمنی انتخاب کے دوران تشدد، فائرنگ اور دہشت پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے حلیم عادل شیخ کو 19 فروری تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔ حملے کی شکایت کے باوجود حلیم عادل شیخ کو طبیعت بگڑنے پر کراچی کے جناح اسپتال لایا گیا تھا۔
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے صوبائی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ جیل میں پی ٹی آئی رہنماؤں پر تشدد کرواتی ہے۔ جبکہ حلیم عادل شیخ کے جیل سے ایک سانپ بھی برآمد ہوا۔
یہ بھی پڑھیے
سینیٹ انتخاب سے قبل تحریک انصاف کے لیے بری خبریں
حلیم عادل شیخ نے الزام لگایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کہنے پر اُن کی کوٹھڑی میں سانپ چھوڑا گیا تھا کیونکہ وہ انہیں مارنا چاہتے تھے۔