ناظم آباد میں اسکول کی عمارت بغیر نوٹس جزوی طور پر مسمار

عمارت کو مسمار کرنے سے پہلے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے حکام کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

محکمہ تعلیم سندھ کی لاپرواہی کے باعث ناظم آباد فارقلیط گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول کی عمارت بغیر کسی پیشگی نوٹس کے جزوی طور پر مسمار کردی گئی ہے۔

نجی ادارے کے اہلکاروں نے پولیس کی نگرانی میں کراچی کے علاقے ناظم آباد میں قومیائے گئے اسکول کی عمارت کا کچھ حصہ انتظامیہ اور محکمہ تعلیم کو آگاہ کیے بغیر مسمار کردیا ہے۔ اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ‘عمارت مسمار کرنے کا عمل بغیر نوٹس کے کیا گیا ہے اور توڑ پھوڑ کے وقت بچے کمرہ جماعت میں موجود تھے اور درس و تدریس کا عمل جاری تھا۔’

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں میڈیا کی تاریخ کا انوکھا واقعہ

اسکول کی عمارت کو توڑنے سے قبل متعلقہ ایجوکیشن آفیسر کو بھی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔

چند روز قبل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) اسکول کی عمارت کو مخدوش قرار دے کر مسمار کرنے کا عندیہ دے چکی تھی تاہم گذشتہ روز جب عمارت کو مسمار کیا گیا تو ایس بی سی اے کے حکام کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

اسکول کو جزوی مسمار کرنے پر حکام کا کہنا ہے کہ ‘متعلقہ عمارت میں بچوں کو تعلیم دینا خطرے سے خالی نہیں تھا۔ عمارت رہائش یا اسکول کے استعمال کے لیے خطرناک تھی جو کسی بھی وقت گر سکتی تھی۔’

حکام کے مطابق ‘اسکول میں زیر تعلیم طلباء کا تبادلہ دوسرے اسکول میں کیا جا رہا ہے۔ کسی بھی طالبعلم کی تعلیم کا کوئی حرج نہیں ہوگا۔ تمام تر کارروائی قانونی کے عین مطابق کی جا رہی ہے۔’

اس سے قبل کراچی کے علاقوں سولجر بازار، فیڈرل بی ایریا اور گرین ٹاؤن میں سرکاری اسکولوں کو توڑا جاچکا ہے۔

متعلقہ تحاریر