کیا انڈیا پاکستان امن ڈیل متحدہ عرب امارات نے کرائی؟
بلومبرگ کے آرٹیکل کے مطابق امارات کے اعلیٰ اہلکار پاک انڈیا تعلقات کے حوالے سے نئی دہلی کا ایک روزہ دورہ کرچکے ہیں۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے انڈیا کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر دیئے جانے والے حالیہ بیانات کے تناظر میں کاروباری خبروں کے معروف ادارے بلومبرگ نے ایک دوست ملک کی سفارتی کوششوں کا انکشاف کیا ہے۔
عالمی جریدے بلومبرگ کے مطابق پاکستان اور انڈیا کی جانب سے سیزفائر معاہدے کی پاسداری کے بیانات کے پیچھے متحدہ عرب امارات کی خفیہ سفارتکاری ہے۔
بلومبرگ کے مطابق پاکستان اور انڈیا کے فوجی سربراہان کی جانب سے سال 2003 میں ہونے والے سیز فائر معاہدے کے احترام کرنے کے حالیہ عزم کے پیچھے، متحدہ عرب امارات کی سفارتی کوششیں شامل تھیں۔ آرٹیکل کے مطابق امارات کے اعلیٰ اہلکار نئی دہلی کا ایک روزہ دورہ بھی کرچکے ہیں۔
بلومبرگ کی شائع رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زید کی ہندوستانی ہم منصب سبرامینم جےشنکر کے ساتھ 26 فروری کی ملاقات کے اعلامیے میں شامل یہ الفاظ ‘ملاقات میں مشترکہ مفاد کے تمام علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا’ پاک بھارت تعلقات میں اماراتی سفارتکاری کا پتہ دیتے ہیں۔
آرٹیکل میں ایک اماراتی اعلیٰ اہلکار نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ سیز فائر تو صرف شروعات ہے، دونوں نیوکلیئر پڑوسی مستقبل میں ایک دوسرے کے ساتھ منقطع تعلقات کو بحال کریں گے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گذشتہ ہفتے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ’انڈیا کشمیریوں کو ان کے جائز حقوق دے کیونکہ یہ اس کے لیے بھی اچھا ہے تاہم مذاکرات اور کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے اب انڈیا کو پہلا قدم اٹھانا ہوگا۔‘ وزیر اعظم کے اس بیان کے ایک روز بعد سکیورٹی ڈائیلاگ‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افواج پاکستان کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ’اب وقت آگیا ہے کہ ماضی کو دفن کر کے آگے بڑھا جائے۔ ہمارے پڑوسی ملک کو اب مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر سنیچر کو انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا تھا۔ مودی نے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ وہ وزیر اعظم عمران خان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
Best wishes to Prime Minister @ImranKhanPTI for a speedy recovery from COVID-19.
— Narendra Modi (@narendramodi) March 20, 2021
یہ بھی پڑھیے
انڈیا سے تعلقات کی بحالی پر وزیراعظم اور آرمی چیف یک زبان
بلومبرگ کے آرٹیکل میں پاکستان مخالف کئی باتیں تحریر کی گئی ہیں۔ سودھی رنجن سین نے مقبوضہ کشمیر میں خودکش حملے کا الزام پاکستان پر دھرتے ہوئے لکھا کہ اس سے کشمیر میں تعینات 40 انڈین سپاہی ہلاک ہوئے جس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات منقطع ہوگئے تھے۔
بلومبرگ کی متحدہ عرب امارات کی جانب سے خفیہ سفارتکاری کی خبر درست ہے یا نہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا لیکن اس بات میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ تحریر کے ذریعے انڈین صحافی نے پاکستان سے اپنی دشمنی کا اظہار کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔