پیٹرولیم بحران کے 9 ماہ بعد ندیم بابر عہدے سے سبکدوش
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کا کہنا ہے کہ ’پیٹرولیم بحران کے ذمہ داروں کو ہتھکڑیاں لگائی جائیں گی۔‘

گذشتہ سال پیٹرولیم بحران کے تناظر میں وزیراعظم عمران خان نے راست اقدام کرتے ہوئے اپنے معاون خصوصی ندیم بابر اور سیکریٹری پیٹرولیم کو عہدے سے سبکدوش ہونے کا حکم دیا ہے۔ دونوں افراد کے خلاف 90 دن کے دوران انکوائری مکمل کی جائے گی اور اگر یہ افراد اُس بحران کے ذمہ دار قرار پائے تو اُنہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا کہ ’پیٹرول کا بحران پہلی مرتبہ نہیں آیا بلکہ اس سے پہلے بھی ایسا ہوچکا ہے۔ اب سے کئی سال قبل سردیوں میں بھی بحران آیا تھا اور پیٹرول پمپس کے باہر قطاریں لگ گئی تھیں۔‘

وفاقی وزیر نے کہا کہ ’حالیہ بحران پر وزیراعظم عمران خان نے تحقیقات کی ذمہ داری ایف آئی اے کو سونپی تھی۔ ایف آئی اے نے تحقیقات کے بعد ایک مکمل رپورٹ تیار کی جو چند ماہ قبل کابینہ میں پیش کی گئی تھی۔‘
وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ’یہ بھی دیکھا جائے گا کہ کیا پراڈکٹ کی ذخیرہ اندوزی کی گئی اور اگر کی تو کس نے کی تھی؟‘
انہوں نے کہا کہ ’تیل کی غیر قانونی فروخت میں جو بھی ملوث ہے اس کا ایف آئی اے کی رپورٹ میں احاطہ کیا گیا ہے۔ اب اس رپورٹ کا فارنزک کیا جائے گا اور مجرمانہ فعل کا پتا لگانے کے بعد پوری طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ذمہ داران کو ہتھکڑیاں لگائی جائیں گی۔‘
واضح رہے کہ گذشتہ سال یکم جون کو حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد ملک میں پیٹرول کا بحران پیدا ہوگیا تھا جس پر حکومت اور اوگرا کے نوٹس کے باوجود قلت پر قابو نہیں پایا جا سکا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
یوسف رضا گیلانی ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف منتخب
تاہم 26 جون 2020 کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 25 روپے 58 پیسے تک اضافہ کیا تو ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قلت ختم ہوگئی تھی۔
وزیراعظم عمران خان کے اقدام کو سراہتے ہوئے معروف اینکر پرسن محمد مالک نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ ’ملک میں توانائی بحران پر ندیم بابر کو ہٹا دیا گیا ہے۔ تنازعات کا شکار ایک اور مشیر ابھی باقی ہے۔ دیکھتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان یہ نیک کام کب کرتے ہیں۔ پہلے ہی بہت سارے نقصان ہوچکے ہیں لیکن وہ کہتے ہیں نا دیر آئے مگر درست آئے۔‘
Nadeem babar removed as the country’s energy czar. About time too. One more conflict of interest plagued Advisor still left. Let’s see when the PM does the second good deed. Lots of damage already done but khair like they say, better late than never.
— Mohammad Malick (@MalickViews) March 26, 2021
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر کو عہدے سے ہٹانے کے وزیراعظم عمران خان کے اقدام کو سراہتے ہوئے سینئر صحافی خاور گھمن نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ ’وزیراعظم عمران خان نے مفاد پرست گروہوں کی پیچھے دھکیل دیا ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ حکومت اپنی باقی آدھی مدت میں درپیش مسائل سے کیسے نکلتی ہے۔‘
PM @ImranKhanPTI is going after different interest groups. It will be interesting to see how his govt survives against these odds during its remaining half term.
وقت کم مقابلہ سخت۔۔۔۔۔۔۔۔— Khawar Ghumman (@Ghummans) March 26, 2021
معروف صحافی فصیح منگی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ ’وزیراعظم عمران خان نے اپنے معاون خصوصی ندیم بابر اور سیکریٹری پیٹرولیم کو ایف آئی اے کی 90 روزہ تحقیقات تک سبکدوش کردیا ہے۔ اسد عمر نے کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اس مرتبہ کوئی جرمانہ نہیں ہوگا بلکہ ذمہ داروں کو سیدھا جیل بھیجا جائے گا۔‘
Pakistan’s Prime Minister Imran Khan asks petroleum adviser Nadeem Babar to step down until FIA completes an inquiry into OMCs in 90 days. Petroleum secretary sacked. Inquiry will lead to arrest, not fines: Cabinet Committee on Energy head Asad Umar says in briefing pic.twitter.com/rD7J5KFKgs
— Faseeh Mangi (@FaseehMangi) March 26, 2021
معروف اینکر پرسن ارشد شریف نے وزیراعظم عمران خان کے احسن اقدام کی تعریف کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ ’وزیراعظم عمران خان نے باہمی مفادات کو ایک طرف رکھتے ہوئے اپنے ہی ایک مشیر کو عہدے ہٹا دیا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ معیاری تحقیقات کے نتیجے میں ذمہ داران کا تعین کر کے انہیں قرار واقع سزا دی جاسکے گی۔‘
Credit goes to @ImranKhanPTI for finally walking the talk of #conflictofinterest vis a vis #NadeemBabar & implementing recommendations of his ministerial committee. Hope audit & inquiry will look at all aspects of decision making to punish culprits.Well done #PMImranKhan👍 pic.twitter.com/iV5WNI1y5B
— Arshad Sharif (@arsched) March 26, 2021
گذشتہ سال چینی بحران کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے سنجیدہ کارروائی کرتے ہوئے اپنی ہی جماعت کے ایک اہم رہنما جہانگیر ترین کی پارٹی رکنیت ختم کردی تھی مگر اس مرتبہ وفاقی وزیر اسد عمر نے اپنی پریس کانفرنس میں واضح الفاظ میں کہا ہے کہ جو بھی پیٹرولیم بحران میں ملوث ہوگا اس کو جیل جانا پڑے گا۔
جولائی 2020 میں لاہور ہائی کورٹ نے ندیم بابر کو تیل کے بحران کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ندیم بابر اوریئنٹ پاور نامی انڈپینڈنٹ پاور پروڈیوسر (آئی پی پی) میں شیئر ہولڈر ہیں جو کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز کی سب سے بڑی نادہندہ کمپنی ہے۔