عفت عمر کی دوسروں کو نصیحت لیکن خود بی بی فصیحت
عفت عمر نے طارق چیمہ کے گھر میں کرونا ویکسین لگائی اور ٹوئٹر پر وضاحت جاری کی لیکن بعد میں اپنا ٹوئٹ ڈیلیٹ کردیا۔
وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور مسلم لیگ (ق) کے رہنما طارق بشیر چیمہ کی رہائش گاہ پر خاندان کے افراد کو کرونا وباء سے بچاؤ کی ویکسین لگائی گئی جس کی ویڈیو منظر عام پر آگئی ہے۔ موجودہ وفاقی وزیر کی رہائش گاہ کی ویڈیو میں کرونا ویکسین لگواتے ہوئے عفت عمر کو بھی دیکھا جاسکتا ہے جو حکومتی اقدامات پر اکثر تنقید کرتی رہتی ہیں۔
وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کے قریبی رشتہ دار نے ویکسین لگوانے کی ویڈیو انسٹاگرام پر پوسٹ کی تھی جس کے بعد کئی سوشل میڈیا صارفین نے اسے ڈاؤن لوڈ کیا اور اپنے اکاؤنٹ سے شیئر کیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مختلف خواتین کو کرونا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جارہی ہے۔ ویکسین لگوانے والوں میں پاکستان کی معروف اداکارہ عفت عمر بھی موجود ہیں۔
پنجاب کے وزیر طارق بشیر چیمہ کی فیملی کے لئے کرونا ویکسین گھر بھجوائی گئی اور عوام کرونا ویکسین ڈھونڈتی پر رہی ہے @RehamKhan1 pic.twitter.com/Dq0WQvucKy
— RehmaN HameeD (@IamRHB) March 29, 2021
ویڈیو سامنے آنے کے بعد خبریں گردش کر رہی تھیں کہ طارق بشیر چیمہ نے کرونا ویکسین لگوانے کے لیے سیاسی اثر و رسوخ کا استعمال کیا ہے۔ سرکاری سطح پر کرونا سے بچاؤ کی ویکسین ابھی 60 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو لگائی جارہی ہے جبکہ اس ویڈیو میں موجود تمام ہی افراد کی عمر 60 سال سے کم ہیں۔ طارق بشیر چیمہ اور عفت عمر نے 60 سال کی عمر نہ ہونے کے باوجود ویکسین لگوائی ہے۔
طارق بشیر چیمہ نے ویکسین لگوانے کے لیے سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’ویڈیو میں دکھایا گیا کہ ہم نے ویکسین لگوائی ہے جبکہ درحقیقت ’ٹرائل ویکسین‘ کا دوسرا بوسٹر لگوایا گیا ہے۔ یہ بوسٹر لگانے کے لیے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم کی ٹیم ہمارے گھر آئی تھی جس نے ’ٹرائل ویکسین‘ کا پہلا بوسٹر بھی ہمارے گھر آ کر لگایا تھا۔‘
یہ بھی پڑھیے
میشا شفیع کی گواہ عفت عمر پھر عدالت سے غیرحاضر
عفت عمر نے بھی ٹوئٹر پر وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ کینسینو ویکسین کا ٹرائل بوسٹر تھا جو یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز نے اس سے پہلے بھی فراہم کیا تھا۔ یہ غیرقانونی نہیں ہے۔‘
جس پر سوشل میڈیا محقق شعیب تیمور نے لکھا کہ ’اگر آپ کو جھوٹ بولنا ہے تو کم از کم کچھ بنیادی تحقیق کرلیا کریں۔ ویکسین کی صرف ایک خوراک ہے اور اس کی آزمائش (ٹرائل) ختم ہوچکی ہیں۔ اگر آزمائش ہو بھی رہی ہوتی تو کسی کو گھر میں ویکسین نہیں لگتی۔‘
If you have to lie, at least do some basic research. There is only one dose of the vaccine and the trials are long over. Even if they were happening, no one gets vaccinated at home. https://t.co/D9EZ6hzHzd
— Shoaib Taimur (@shobz) March 29, 2021
جب ٹوئٹر صارفین نے جھوٹ پکڑا تو عفت عمر نے اپنا وضاحتی ٹوئٹ ڈیلیٹ کردیا۔ جس کے بعد زینب قیوم نامی ٹوئٹر صارف نے ان کے ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ میشا شفیع کے کیس میں گواہ ہیں جو اپنی ہی جھوٹی گواہی دے رہی ہیں۔ جھوٹ بولو اور جب پکڑے جاؤ تو ٹوئٹ ڈیلیٹ کردو۔‘
Ma sha Allah yeh hain star witness in ms.shafi defamation case. yeh apni jhooti gawaahi day rahi hain toh phir kisi aur kay liye……
jhoot bolo aur jab pakray jao toh delete🤣 pic.twitter.com/tZydGhPpkx— Zainab Qayoom~ZQ (@zainaconda) March 30, 2021
خاتون صحافی مہوش اعجاز نے سوال کیا ہے کہ کینسینو ویکسین کے ٹرائل ختم ہوچکے ہیں اور دیگر ویکسین دستیاب نہیں ہیں تو طارق چیمہ کے پاس کونسی ویکسین پہنچی ہے؟
So from what I have discovered (correct me if I’m wrong which I know the internet will)
CanSino trials are over
No booster needed for CanSino
Pvt vaccines not available yetSo what vaccine friend and family package was given to the Cheemas & their pals at their home?
— Mahwash Ajaz 🇵🇰 (@mahwashajaz_) March 29, 2021
سوشل میڈیا پر صارفین کا کہنا ہے کہ عوام کرونا ویکسین کے لیے دھکے کھا رہی ہے لیکن سیاسی رہنماؤں کے گھروں میں ویکسین بھجوائی جارہی ہے۔ سیاستدان ہو یا عام عوام قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے۔