کیا پاکستان اور انڈیا کے درمیان تعلقات بحال ہو رہے ہیں؟
اکتوبر 2019 میں جموں و کشمیر میں انڈیا کی جانب سے آرٹیکل 370 کو کالعدم قرار دینے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب ہوگئے تھے۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہورہے ہیں کیونکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان اور انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان خطوط کا تبادلہ ہوا ہے۔ یہ امید ظاہر کی جارہی ہے کہ بہت جلد پاکستان اور انڈیا کے درمیان تعلقات بحال ہوجائیں گے۔
23 مارچ کو یومِ پاکستان کے موقع پر انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستانی ہم منصب عمران خان کو خط لکھا تھا جس میں یوم پاکستان کی مبارکباد پیش کی گئی تھی۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے خط کے جواب میں اب نریندرہ مودی کا شکریہ ادا کیا ہے اور ساتھ ہی خط میں تمام معاملات خاص کر جموں و کشمیر تنازعات کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کیا انڈیا پاکستان امن ڈیل متحدہ عرب امارات نے کرائی؟
اکتوبر 2019 میں جموں و کشمیر میں انڈیا کی جانب سے آرٹیکل 370 کو کالعدم قرار دینے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب ہوگئے تھے۔
کھیلوں کے نامہ نگار عبد الماجد بھٹی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے مابین کرکٹ کے تعلقات دوبارہ بحال ہوجائیں گے۔ پاکستان اور انڈیا جلد ہی تجارتی معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
وزیر اعظم عمران خان کا نریندر مودی کو خط، پاک بھارت کے نئے تجارتی معاہدوں کی بازگشت، اب کرکٹ شائد زیادہ دور نہیں ہے۔ انتظار فرمائیے!
— Abdul Majid Bhatti (@bhattimajid) March 30, 2021
2012 -2013 میں آخری مرتبہ دونوں ممالک نے انڈیا میں کرکٹ سیریز کھیلی تھی۔
اس وقت سے اب تک دونوں ممالک کے درمیان فن و ثقافت کا تبادلہ بھی معطل ہے۔ متعدد انڈین فلم پروڈیوسرز نے پاکستانی اداکاروں اور گلوگاروں کو اپنی فلموں میں کاسٹ کرنے سے انکار کردیا تھا اور ان پر بالی ووڈ میں پابندی عائد کردی گئی تھی۔
اس کے جواب میں پاکستان نے انڈین چینلز اور مقامی سنیما گھروں میں فلموں کی نمائش پر بھی پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد انڈیا اور پاکستان کے تعلقات مزید خراب ہوگئے تھے۔
اس سلسلے میں تازہ ترین پیش رفت بدھ کے روز ہوئی ہے جب پاکستان کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے بعد وزیر خزانہ حماد اظہر نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں چینی کی قیمتوں کو قابو کرنے کے لیے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اِس کے علاوہ انڈیا سے کپاس کی درآمد کی بھی منظوری دے دی گئی ہے جو جون 2021 تک برقرار رہے گی۔