جج آفتاب آفریدی کے مقدمہ قتل میں صدر سپریم کورٹ بار نامزد

مقتول جج کے بھائی کا کہنا ہے کہ ’میرے بھائی کو سپریم کورٹ بار کونسل کے صدر ایڈووکیٹ عبدالطیف آفریدی اور ان کے بیٹے نے قتل کیا ہے۔‘

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج آفتاب آفریدی کو ان کی اہلیہ اور بچے سمیت قتل کردیا ہے۔ قتل کے مقدمے میں سپریم کورٹ بار کے صدر عبدالطیف آفریدی اور ان کے بیٹے سمیت 5 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع سوات کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں تعینات جج جسٹس آفتاب اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سوات سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد جارہے تھے کہ صوابی انٹرچینج کے قریب نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں جسٹس آفتاب، ان کی اہلیہ بی بی زینب اور 2 بچے کرن اور سنان جاں بحق ہوگئے ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق واقعے میں جسٹس آفتاب کی گاڑی کے ڈرائیور اور گن مین شدید زخمی ہوگئے ہیں۔ تمام زخمیوں اور میتوں کو باچا خان میڈیکل اسپتال شاہ منصور منتقل کیا گیا جس کے بعد انہیں پشاور منتقل کردیا گیا ہے۔

ادھر صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے تھانہ چھوٹا میں مقتول جسٹس آفتاب آفریدی کے بیٹے ماجد کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں سپریم کورٹ بار کے صدر عبدالطیف آفریدی  اور ان کے بیٹے دانش آفریدی سمیت جمال آفریدی ولد گل مت شاہ، عابدخان ولد وزیر اکبر، محمد شفیق ولد بادشاہ خان اور جمیل ولد گل مت شاہ کو نامزد کیا گیا ہے۔

آفتاب آفریدی قتل
Express Tribune

مقتول جج آفتاب آفریدی کے بھائی سعید آفریدی نے ضلع صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے بھائی کا قتل ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے۔ انہیں سپریم کورٹ بار کونسل کے صدر ایڈووکیٹ عبدالطیف آفریدی اور ان کے بیٹے نے قتل کیا ہے۔

جبکہ عبدالطیف آفریدی نے جج اور دیگر کے قتل کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پختون روایات میں خواتین اور بچوں کونشانہ بنانا جرم ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ میں ایک اور صحافی کا قتل

ڈی پی او صوابی کا کہنا ہے کہ جج پر حملے کا واقعہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے تاہم ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی جارہی ہے۔ گرفتاری کے لیے تشکیل دی گئی خصوصی ٹیم میں ضلع خیبر اور پشاور پولیس کے افسران شامل ہیں۔

ادھر وزیراعظم عمران خان نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے اور ملزمان کو قانون کے مطابق سخت سزا دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بھی جج آفتاب آفریدی کے قتل کی مذمت کی ہے اور ملزمان کو جلد قانونی کٹہرے میں لانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

متعلقہ تحاریر