بلاول بھٹو کی شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب پیش قدمی

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے تمام سیاسی معاملات پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔

پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعتوں کا اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا ہے۔ اتحاد کے تمام سیاسی معاملات پر حمزہ شہباز اور شہباز شریف نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے حمزہ شہباز اور شہباز شریف کی جانب پیش قدمی شروع کردی ہے۔

سینیٹ کے انتخاب میں قائد حزب اختلاف کی نشست پر یوسف رضا گیلانی کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی کے ووٹ لینے کے بعد سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں پھوٹ واضح نظر آنے لگی ہے۔ پی ڈی ایم نے اس معاملے پر حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد میں شامل 2 جماعتوں پاکستان پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کردیے ہیں۔

حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد نے دونوں جماعتوں سے 7 روز میں جواب طلب کیا ہے۔ اظہار وجوہ کے نوٹس جاری ہونے پر پی ڈی ایم کے اہم رہنماؤں نے بیانات دیے ہیں لیکن شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سلیکٹڈ کی دریافت سے اُس کا شکار ہونے تک پی ڈی ایم کا سفر

یوسف رضا گیلانی
The Express Tribune

ادھر پیر کے روز پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے الگ الگ اجلاس ہوئے۔ ایوان بالا کے اجلاس سے قبل قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے کمرے میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹ میں پارلیمانی رہنما سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی زیرصدارت حزب اختلاف کی جماعتوں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مسلم لیگ (ن)، جمعیت علمائے اسلام، پی کے میپ، نیشنل پارٹی اور بی این پی مینگل کے سینیٹرز نے شرکت کی۔

جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی کا اجلاس بلاول ہاؤس میں علیحدہ منعقد ہوا۔ اجلاس میں سید یوسف رضا گیلانی، فرحت اللہ بابر، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان، نیر بخاری ، فیصل کریم کنڈی، قمر زمان کائرہ، چوہدری منظور، ہمایوں خان اور حسن مرتضیٰ شریک ہوئے۔

الگ الگ اجلاس منعقد ہونے سے پی ڈی ایم میں اختلافات اور پھوٹ پڑی ہوئی ہے اور اس صورتحال میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں اور اُنہیں پنجاب میں حکومت مخالف تحریک میں شامل کرنے کی کوشش کر رہےہیں۔

سنیچر کے روز صوبہ سندھ کے شہر خیرپور میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ آر یا پار کی سیاست اچھی نہیں ہوتی۔ قومی اسمبلی میں شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں حمزہ شہباز قائد حزب اختلاف ہیں اور ہمیں دونوں سے رابطہ رکھنا پڑے گا۔

سنیچر کے روز کوٹ لکھپت جیل میں حمزہ شہباز نے شہباز شریف سے ملاقات کی تھی جس میں اہم سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا لیکن اس ملاقات کے بعد حمزہ شہباز نے کوئی بیان نہیں دیا تھا۔ جبکہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 75 ڈسکہ میں انتخابی مہم حمزہ شہباز نے چلائی لیکن اس وقت بھی انہوں نے خاموشی ہی اختیار کیے رکھی تھی۔ حمزہ شہباز پیپلزپارٹی سے مطمئن نظر آرہے ہیں کیونکہ ابھی تک انہوں نے پی پی پی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

متعلقہ تحاریر