اے این پی کے بعد پیپلزپارٹی بھی پی ڈی ایم سے علیحدہ ہوگی؟

دو روز قبل عوامی نیشنل پارٹی پی ڈی ایم سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور اب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی اہم اجلاس طلب کرلیا ہے۔

منگل کے روز عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے اظہار وجوہ کے نوٹس کے بعد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔ تاہم اب سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) بھی پی ڈی ایم سے علیحدگی اختیار کر سکتی ہے۔ 

پاکستان میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم میں پھوٹ پڑی ہوئی ہے۔ کہیں مسلم لیگ (ن) پیپلزپارٹی سے ناراض ہے تو کہیں پیپلزپارٹی مسلم لیگ (ن) سے نالاں دکھائی دے رہی ہے۔ دو روز قبل عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے اظہار وجوہ کے نوٹس پی ڈی ایم سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور اب اسی معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی جماعت کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔

پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نیئر بخاری نے بدھ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 11 اپریل کو بلاول ہاﺅس کراچی میں ہوگا۔ جو ارکان کرونا کی وباء کی وجہ سے شرکت نہیں کرسکتے وہ اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے۔

پیپلزپارٹی پی ڈی ایم
Geo.tv

ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں اسمبلیز سے استعفے اور پی ڈی ایم کی جانب سے اظہار وجوہ کے نوٹس سمیت دیگر معاملات بھی زیرغور آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

جہانگیر ترین نے سیاسی پتے پھینکنا شروع کردیے

اُدھر پاکستان پیپلزپارٹی کی نائب صدر اور سینئر رہنما شیری رحمان نے بدھ کے روز ہی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلزپارٹی کسی کو جوابدہ نہیں ہے کیونکہ پی ڈی ایم کا کوئی آئین نہیں ہے۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل تمام جماعتیں ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم سیاسی لوگ ہیں اور ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔ ہم مذاکرات کے لیے ہمیشہ اپنے دروازے کھلے رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر مسئلہ مذاکرات سے حل ہوسکتا ہے لیکن کوئی کسی کو حکم نہیں دے سکتا۔ پی ڈی ایم نے پیپلزپارٹی کو اظہاروجوہ کا نوٹس جاری کیا ہے۔ ہم اس نوٹس کے جوابدہ نہیں ہیں تاہم پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی طے کرے گی کہ کیا جواب دینا ہے۔

پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ گفت و شنید ہو اور موذوں ماحول میں بات کی جائے۔ بات مسلط کرنے سے جمہوری اتحاد نہیں چلتے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پی ڈی ایم کے بانی ہیں۔ سلیکٹڈ سرکار کو ہٹانا بہت ضروری ہے کیونکہ انہوں نے ملک کے تمام ادارے تباہ کردیے ہیں۔

متعلقہ تحاریر