ترکش ڈرامہ ارطغرل کا چربہ تیار کرنے والا قدرت اللہ جاں بحق

قدرت اللہ ارطغرل ڈرامے کے منظر کی نقل کر رہے تھے کہ پاؤں پھسلنے سے ان کے گلے میں رسی پھنس گئی۔

ترکش ڈرامہ ارطغرل کا چربہ تیار کرنے والا نوجوان قدرت اللہ شوٹنگ کے دوران حادثے کا شکار ہو کر جاں بحق ہوگیا ہے لیکن اُس کے لواحقین کا کہنا ہے کہ قدرت اللہ نے خودکشی کی تھی۔  

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ کے علاقے چکیسر میں 13 سالہ بچے قدرت اللہ اپنے دوستوں کے ساتھ مشہور ترکش ڈرامے ارطغرل کی نقل کر رہے تھے۔ اس دوران ان کا پاؤں پھسلا اور گلے میں رسی پھنسنے کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیے

وادی سوات میں پاکستانی ارطغرل کی تیاری؟

پولیس نے واقعے کو خودکشی قرار دیا ہے لیکن بچے کے والدین کا کہنا ہے کہ کیس خودکشی کا نہیں ہے بلکہ وہ دوستوں کے ساتھ ارطغرل ڈرامے کے کردار کو سامنے رکھ کر کھیل رہے تھے کہ اس دوران یہ واقعہ پیش آیا۔ قدرت اللہ اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے تھے جو بچوں کے ذہنوں پر ٹی وی ڈراموں کے بڑھتے ہوئے اثرات سے جان کی بازی ہار گئے۔

نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے قدرت اللہ کے چچا ملک شاہ نواز نے بتایا کہ قدرت اللہ ارطغرل ڈرامے کے شوقین تھے اور اکثر گھر پر بھی اس ڈرامے کے مناظر کی نقل کیا کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ والدین کو اپنے بچوں کو موبائل فون اور ایسے ڈراموں سے دور رکھنے کی ضرورت ہے جو کم عمری میں ان کے ذہنوں پر برے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ حکومت کو بھی اس طرح کے ڈراموں کے لیے پالیسی بنانی چاہیے۔

متعلقہ تحاریر