کیا واقعی اسلام آباد سکیورٹی کے تناظر میں کمزور ہوگیا ہے؟
پولیس کے مطابق 2019 کی نسبت 2020 میں 844 سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی سکیورٹی پر کئی سوالات پیدا ہوگئے ہیں جس کے بعد ایس ایس پی سعید مصطفیٰ تنویر نے اسلام آباد کی سیکورٹی کے حوالے سے ایک وائس نوٹ جاری کیا ہے۔ صحافی رؤف کلاسرا کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سکیورٹی کے تناظر میں کمزور ہوگیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایس ایس پی اسلام آباد نے سکیورٹی سے متعلق وائس نوٹ جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’اسلام آباد میں کچھ واقعات ہوئے ہیں جن پر پولیس کام کررہی ہے۔ پولیس کوشش کر رہی ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو محفوظ رکھ سکے۔ ہم نے وفاقی دارالحکومت کی سکیورٹی مزید سخت کردی ہے۔‘
Important voice note 🗣 pic.twitter.com/6NpvlIuqmc
— Syed Mustafa Tanweer PSP (@syedmustafapsp) April 7, 2021
اس وائس نوٹ کے بعد صحافی رؤف کلاسرا نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’لوگ اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ اسلام آباد اب سب سے زیادہ غیر محفوظ ہوچکا ہے۔ اسلام آباد کبھی اتنا غیر محفوظ نہیں تھا جتنا اب بن چکا ہے۔‘
So its admission dangerous crime is on rise in Islamabad. Capital has become most insecure now.If people being robbed at gun points in F 6/ F7 sectors inside their houses then its alarming and shocking. Islamabad was never insecure to extent it has become now in a couple of years https://t.co/YFBYAFeyJq
— Rauf Klasra (@KlasraRauf) April 8, 2021
یہ بھی پڑھیے
پاکستان میں قبضہ مافیا کے گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
پولیس کے مطابق اسلام آباد میں 2019 کی نسبت 2020 میں 844 سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے تھے اور اسی دوران 125 افراد کو قتل کیا گیا تھا۔ وفاقی دارالحکومت میں 2019 میں 8 ہزار 685 مقدمات درج ہوئے تھے جبکہ 2020 میں جرائم کی تعداد 9 ہزار 536 ہوگئی تھی۔