میں کروں تو صحیح آپ کریں تو غلط

روحیل حیات پر تنقید کرنے پر ٹوئٹر صارف نے خرم حسین کو پرانے بیانات یاد دلا دیے ہیں۔

پاکستان کے مشہور موسیقار اور پروڈیوسر روحیل حیات نے خواتین کی عصمت دری سے متعلق وزیراعظم کے بیان کی حمایت کی تو صحافی خرم حسین نے ان پر تنقید کی۔ جس کے بعد ایک ٹوئٹر صارف نے خرم حسین کے پرانے ٹوئٹس کے اسکرین شاٹ شیئر کردیے ہیں جس میں وہ اپنے چینل کے سی ای او کی حمایت کر رہے تھے۔

گذشتہ دنوں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ملک میں بڑھتے ہوئے ریپ کے واقعات کی وجوہات میں ایک وجہ بے پردگی اور فحاشی کو قرار دیا تھا۔ اسی تناظر میں پاکستان کے مشہور موسیقار اور پروڈیوسر روحیل حیات نے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ خود کو آزادی کا علمبردار سمجھنے والوں نے عمران خان کے الفاظ سیاق و سباق سے ہٹا کر ایک ہنگامہ خیز ماحول پیدا کیا ہے۔ وہ واضح طور پرعصمت دری کی مذمت کر رہے ہیں اور یہ پیغام دے رہے ہیں کہ شائستگی کی حدود سے نکلنا پریشانی کو دعوت دیتا ہے اور اس حقیقت سے کون انکار کرسکتا ہے؟

یہ بھی پڑھیے

فیمنسٹ صحافی کی صنفی منافرت

روحیل حیات نے عمران خان سے متعلق لکھا کہ وہ یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ یہ جائز ہے۔ بحیثیت ایک قائد وہ ہمارے اطراف کے زمینی حقائق کے بارے میں ہم سے بات کر رہے ہیں۔

روحیل حیات نے ٹوئٹر پر ایک پورا تھریڈ لکھا ہے جس میں مزید ٹوئٹس کیے گئے ہیں۔ ٹوئٹس میں انہوں نے کہا ہے کہ ایک باپ کی حیثیت سے میں اپنی بچی کو بھی یہی مشورہ دوں گا کہ آپ ہمارے معاشرے میں کس طرح کے لباس پہنتی ہیں اس کو ذہن میں رکھیں۔

عمران خان کی حمایت میں انہوں نے لکھا کہ کسی خاص گروپ کی طرف سے عمران خان پر حملہ کرنے کا افسوسناک رجحان ہے۔ میں لوگوں کو مشورہ دوں گا کہ انتہا پسندوں کی سوچ کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں۔

روحیل حیات کی ٹوئٹس کے ردعمل میں ڈان نیوز سے وابستہ صحافی خرم حسین نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہا کہ ان کے مطابق عصمت دری کا شکار ہونے والے خواتین سادگی کی حدیں پار کرتی ہیں اور خود اپنے لیے مصیبت کو دعوت دیتی ہیں۔

عثمار نامی ٹوئٹر صارف نے خرم حسین کے ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا جس میں انہوں نے اپنے چینل کے مالک پر الزامات لگنے پر ان کی حمایت کی تھی اور کہا تھا کہ ہمارے سامنے صرف الزامات ہیں۔

متعلقہ تحاریر