ڈاؤ یونیورسٹی کے پروفیسرز گلوکار بن گئے
میڈیکل یونیورسٹی کے بورڈ روم میں انڈین گانے کی گونج نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کردیا۔
کراچی کی ڈاؤ یونیورسٹی کے اساتذہ نے گلوکاری شروع کردی ہے۔ میڈیکل یونیورسٹی کے بورڈ روم میں پروفیسرز نے سر سنگیت کی محفل سجائی تو سوشل میڈیا صارفین آگ بگولہ ہوگئے۔
ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے اساتذہ جوکہ ڈاکٹرز بھی ہیں کرونا کی وبا کے اس مشکل ترین دور میں زندگی کے مزے لے رہے ہیں۔
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے عدالتی احکامات کی روشنی میں 2 ریٹائرڈ پروفیسرز کرتار دیوانی اور زرناز واحد سے اضافی عہدے واپس لے لیے جس کے بعد اساتذہ نے انہیں الوداع کہنے کے لیے میڈیکل یونیورسٹی کے بورڈ روم میں انڈین گانا ‘کبھی الوداع نہ کہنا’ گانا گایا۔
میڈیکل یونیورسٹی کے بورڈ روم میں سجی سر سنگیت کی محفل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
Shaam on Dow university management https://t.co/EDMdROfkGP
— syed Muhammad Imran (@imran64us) April 9, 2021
یہ بھی پڑھیے
گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر مستعفی
ڈاؤ یونیورسٹی کے اساتذہ کی گلوکاری پر صارفین کا کہنا ہے کہ ایک طرف یونیورسٹی میں ملازمین بنیادی الاؤنس نہ دیئے جانے کے باعث سراپا احتجاج ہیں تو دوسری جانب انتظامیہ ان کے مسائل حل کرنے کے بجائے محفل موسیقی میں مشغول ہے۔
@BBhuttoZardari @MuradAliShahPPP @ImranKhanPTI
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں ملازمین اور فرنٹ لائن سولجر سراپااحتجاج ہیلتھ رسک الاؤنس اور بنیادی الاؤنس ادا نہیں کیے جا رہے ہیں
انتظامیہ وائس چانسلر آفس میں محفل موسیقی میں مشغول ۔
کیا یہی ریاست مدینہ کا قانون ہے pic.twitter.com/cihGJqwQR6— DUEWA (@DUEFA1) April 9, 2021
کچھ صارفین نے کہا کہ وبا کے اس دور میں جہاں شہری کرونا سے بچاؤ کی ویکسین کے لیے پریشان ہیں ہیلتھ ورکرز چین کی بانسری بجارہے ہیں۔
واضح رہے کہ کہ کرتار دیوانی سے ڈائریکٹر اوجھا کیمپس اور ڈائریکٹر ڈاؤ ڈائیگونسٹک ریفرنس اینڈ ریسرچ لیبارٹری اوجھا کیمپس کا عہدہ جبکہ زرناز واحد سے پرنسپل ڈاؤ انٹرنیشنل کالج اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاؤیونیورسٹی اسپتال کے اضافی عہدے واپس لے لیے گئے ہیں۔