مولانا فضل الرحمٰن کی دعوت رجوع پر پیپلزپارٹی کی خاموشی
عوامی نیشنل پارٹی نے بھی پی ڈی ایم کی قیادت سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔
حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی دعوت رجوع پر پاکستان پیپلزپارٹی نے خاموشی اختیار کررکھی ہے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے بھی پی ڈی ایم سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات ہیں کہ مولانا فضل الرحمٰن نے مسلم لیگ ن کے بانی میاں محمد نواز شریف سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منگل کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ’ہمیں پاکستان کی سیاست اور جمہوریت عزیز ہے۔ آج بھی ہم اس (پی ڈی ایم) فورم کے اُس عظیم مقصد کو مدِنظر رکھتے ہیں۔ اب بھی موقع ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی اپنے فیصلوں پر نظرِثانی کرے اور پی ڈی ایم سے رجوع کرلے۔‘
یہ بھی پڑھیے
فواد چوہدری ماضی کی غلطیاں نہ دہرائیں
مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے پیپلزپارٹی اور عوامی نینشل پارٹی کو پی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت کی دعوت کو 3 دن گزر چکے ہیں مگر پیپلزپارٹی اور اے این پی نے پی ڈی ایم کی قیادت سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔ اس صورتحال میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے پی ڈی ایم اتحاد پر تنقیدی ٹوئٹ کیا ہے۔
کرپشن کے تحفظ کیلئے بنی پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں زیادہ دیر اکٹھا چلنے کو تیار نہیں! وہ وقت دور نہیں جب مولانا اور جعلی راجکماری کی PDM پر قائم اجارہ داری کے باعث باقی ماندہ جماعتیں بھی الگ ہوتی نظر آئیں گی! PDM کے پاس کل جمع پونچی فسادی مولانا، جھوٹی راجکماری اور رسوائی بچے گی!
— Dr. Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousPTI) April 15, 2021
جمعرات کے روز ایک نجی ٹی وی چینل ’اے آر وائی‘ سے گفتگو کرتے ہوئے صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ ’پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں شامل تمام جماعتیں اپنے اپنے مفاد کے لیے کھیلیں۔ پی ڈی ایم کی تحریک میں سب سے زیادہ فائدہ مولانا فضل الرحمٰن نے اٹھایا جن کی اسمبلی میں اتنی موجودگی بھی نہیں تھی۔‘
خیال رہے کہ پیر کے روز پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے تمام عہدوں سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا تھا۔ جس پر مولانا فضل الرحمٰن نے دوبارہ پی ڈی ایم سے رجوع کرنے کا موقع فراہم کیا تھا لیکن اب تک پیپلز پارٹی اور اے این پی نے اس دعوت کو نظر انداز کیا ہوا ہے۔