مسلم لیگ (ن) ایوان میں جوتے بازی کرے گی

شاہد خاقان عباسی کی اسپیکر قومی اسمبلی کو جوتا مارنے کی دھمکی کے بعد رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پارلیمان میں جوتا نہیں بلکہ جوتے چلنے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ایوان میں جوتے بازی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی اسپیکر قومی اسمبلی کو جوتا مارنے کی دھمکی کے بعد لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پارلیمان میں جوتا نہیں بلکہ جوتے چلنے ہیں۔

بدھ کے روز جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو ظلم اور زیادتی کی جارہی ہے تو کیا ہم صرف سیاسی احتجاج پر محدود رہیں گے؟ جس پر وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پوچھا کہ کیا مقصد ہے؟ آپ بندوقیں اٹھا کر ہم پر فائرنگ کریں گے؟ کیا منصوبہ ہے آپ کے ذہن میں؟ جواب میں رانا ثناء اللہ نے جواب دیا کہ وہی منصوبہ ہے جو آپ کا ہے۔

جس کے بعد جمعرات کے روز بھی حامد میر نے اپنے پروگرام کی ایک ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کی ہے جس میں وہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے گفتگو کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

شاہد خاقان اسپیکر کو جوتا مارنے کی دھمکی پر قائم

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’میں قومی اسمبلی میں ناموس رسالت ﷺ پر بات کرنا چاہتا ہوں۔ اسپیکر قومی اسمبلی مجھے روک کر دکھائیں تو بات جوتے سے بھی آگے جائے گی۔‘

مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے ایوان میں جوتے بازی کی بات پہلی مرتبہ نہیں کی ہے بلکہ چند روز قبل انہوں نے قومی اسمبلی میں جانبدارانہ رویہ رکھنے پر اسپیکر اسد قیصر کو جوتا مارنے کی دھمکی دی تھی جس پر وہ اب بھی قائم ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور مسلم لیگ شاہد خاقان عباسی کے درمیان تلخ کلامی اس وقت ہوئی تھی جب حکومت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مطالبے کے تحت فرانس کے سفیر کو بے دخل کیے جانے سے متعلق قرارداد قومی اسمبلی میں پیش کی تھی۔ قرارداد میں فرانسیسی میگزین میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کی گئی تھی۔

سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی حزب اختلاف کو نظرانداز کرنے اور مشترکہ قرارداد نہ پیش کرنے کے خدشے کے پیش نظر اپنی نشست سے اٹھ کر اسپیکر ڈائس کے پاس پہنچ گئے تھے۔ انہوں نے اسپیکر کو مخاطب کر کے کہا تھا کہ آپ کو شرم نہیں آتی؟ جس پر اسپیکر کا کہنا تھا کہ اپنی حد میں رہیں ورنہ میں آپ کو نکال دوں گا۔ آپ اپنی ذبان صحیح رکھیں، آپ ہمیشہ ایسی بات کرتے ہیں اور طرز عمل اختیار کرتے ہیں۔

جواباً شاہد خاقان عباسی نے غصے میں کہا تھا کہ میں آپ کو جوتا ماروں گا۔

شاہد خاقان عباسی کی اسپیکر کو جوتا مارنے کی دھمکی کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے جواب دیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی ایک جوتا ماریں گے تو انہیں 100 جوتے مارے جائیں گے۔

اس اجلاس کے بعد نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے اپنے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اسپیکر کو بالکل صحیح کہا ہے کہ میں جوتا ماروں گا اور  ضرور ماروں گا اگر مجھے بولنے نہیں دیا گیا۔ اسمبلی میں بولنا میرا حق ہے اور اگر کوئی حق نہیں دے گا تو میں اس کا راستہ جانتا ہوں۔‘

متعلقہ تحاریر