اسٹیل ملز آکسیجن پلانٹ کی فوری بحالی ممکن نہیں، شبلی فراز

پاکستان اسٹیل ملز کے سابق ملازمین کے مطابق 6 برس سے بند آکسیجن پلانٹ کو کھولنے سے یومیہ 520 ٹن آکسیجن پیدا کی جاسکتی ہے۔

پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کے بند آکسیجن پلانٹ کو چلانے سے میڈیکل آکسیجن کی وافر فراہمی ممکن بنائی جاسکتی ہے لیکن حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کا کہنا ہے کہ شاید ایسا فوری طور پر ممکن نا ہوسکے۔

پاکستان اسٹیل ملز کے سابق ملازمین کا کہنا ہے کہ 6 برس سے بند آکسیجن پلانٹ کو کھولنے سے یومیہ 520 ٹن آکسیجن پیدا ہوسکتی ہے۔ اگر حکومت اجازت دے تو ایک ہفتے سے کم عرصے میں آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

پاکستان اسٹیل ملز کے سابق ملازمین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کرونا کی وباء کی بگڑتی ہوئی صورتحال میں ملک کے تمام اسپتالوں کو آکسیجن گیس کی ہنگامی بنیادوں پر ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیے

دلی میں لاک ڈاؤن میں ایک ہفتے کی توسیع

ملازمین کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملز کا یہ آکسیجن پلانٹ ملک بھر کی طلب پوری کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگر ہنگامی بنیادوں پر 24 گھنٹے کام کیا جائے تو ایک ہفتے میں آکسیجن گیس کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔ جو آکسیجن گیس پلانٹ سے تیار کی جائے گی وہ 95.5 فیصد خالص ہوگی۔

پاکستان اسٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ کے سابق آپریٹرز کا کہنا تھا کہ پلانٹ پر 40 افراد کام کرتے تھے جن میں سے کچھ کو نکال دیا گیا ہے۔ 6 سال قبل 2015 میں پلانٹ کو چلتی حالت میں بند کیا گیا تھا۔ پلانٹ بند کرنے کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ جب اسٹیل ہی نہیں بنا رہے تو آکسیجن کی کیا ضرورت ہے۔

سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ وہ وفاق سے اسٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ کی بحالی کے لیے بات کریں گے تاکہ آکسیجن گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

اسٹیل ملز آکسیجن پلانٹ
Geo.tv

نیوز 360 کے نامہ نگار سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اگر اسٹیل ملز میں آکسیجن بنانے سے گیس کی فراہمی میں مدد ملے گی تو ہم اپنی حکومت سے بات کریں گے۔ پاکستان اسٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ کے ساتھ ساتھ سلینڈرز بنانے کے پلانٹ کو بھی بحال کیا جائے گا تاکہ کرونا کے مریضوں کو آکسیجن کی مفت فراہمی ممکن ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور حکومت اپنی عوام کو کرونا کی وباء سے محفوظ بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔

ملازمین کی اس اہم اور بروقت پیشکش پر وفاقی وزارت پیداوار نے اب تک کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔

متعلقہ تحاریر