مولانا طارق جمیل کے ملبوسات کے برانڈ پر تنقید کیوں؟

ایم ٹی جے اسٹور پر دیگر برانڈز کی طرح شیروانی 50 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔

معروف اسلامی مبلغ مولانا طارق جمیل کو ملبوسات کا برانڈ لانچ کرنے کے بعد سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کبھی انہیں کرونا کے کیسز کے پھیلاؤ کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے تو کبھی ان کے برانڈ پر ملبوسات کی قیمتیں زیادہ رکھنے کا الزام لگایا جاتا ہے۔

مولانا طارق جمیل کے بارے میں سوشل میڈیا پر پچھلے کچھ دنوں سے خوب تنقید کی جارہی ہے۔ چند صارفین نے افواہ پھیلائی کے طارق جمیل کے ملبوسات کے برانڈ (ایم ٹی جے) کے اسٹور پر ازار بند 550 روپے کا دستیاب ہے۔ ازار بند کے حوالے سے خبر وائرل ہونے کے بعد ایم ٹی جے نے اپنے اکاؤنٹ سے ایک بیان جاری کیا جس میں واضح طور پر بتایا گیا کہ ازار بند نہ تو برانڈ کی مصنوع ہے اور نا ہی یہ ویب سائٹ اور اسٹورز پر موجود ہے اور یہ خبر بالکل بے بنیاد ہے۔

Posted by MTJ – Tariq Jamil on Saturday, 1 May 2021

یہ بھی پڑھیے

مبلغ مولانا طارق جمیل کے کپڑوں کا برانڈ متعارف

برانڈ کی وضاحت کے بعد یہ معاملہ تو ختم ہوا لیکن سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر لوگوں نے ایم ٹی جے کے ملبوسات خاصے مہنگے ہونے کی شکایات کی ہیں۔ اس بات کی صداقت کو جانچنے کے لیے نیوز 360 کی ٹیم نے ایم ٹی جے کے اسٹور کا دورہ کیا تو حقیقت عیاں ہوئی۔

عام طور پر ملبوسات کے برانڈز پر دولہے کی شیروانی کی قیمت 50 ہزار سے شروع ہوتی ہے۔ مولانا طارق جمیل کے اسٹور پر بھی شیروانی 50 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔

ایم ٹی جے

ایم ٹی جے پر شلوار قمیض کے کپڑے کی قیمت 3 ہزار 790 ہے۔ جوتے تقریباً 4 ہزار میں دستیاب ہیں۔ ٹوپی 1750 میں فروخت کی جارہی ہے۔ ویسکوٹ کی قیمت 5 سے 6 ہزار روپے کے درمیان ہے۔

طارق جمیل

یہ تمام قیمتیں دیگر برانڈز کے مقابلے زیادہ نہیں ہیں بلکہ کچھ چیزیں تو مشہور براندز کی نسبت کم قیمت میں دستایب ہیں۔ نیوز 360 کی اس تحقیق سے یہ بات تو واضح ہوگئی کہ اصل مسئلہ ملبوسات کی قیمتوں کا نہیں ہے۔ ہمارے معاشرے میں ایک مبلغ کا کاروبار کرنا نامناسب سمجھا جاتا ہے اور اسی لیے مولانا طارق جمیل کو بھی لوگ اس روپ میں دیکھنا پسند نہیں کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ مولانا طارق جمیل اپنے برانڈ کے حوالے سے پہلے ہی یہ کہہ چکے ہیں کہ وہ اس سے کاروبار کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے بلکہ اس سے حاصل ہونے والی آمدنی مدرسے پر خرچ کی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر