کیا واقعی شہباز شریف کا سنہ پیدائش 1951 ہے؟

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 60 کی دہائی کے اواخر میں انہوں نے والد صاحب کے ساتھ کاروبار کے لیے جرمنی جانا شروع کیا تھا۔

سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے انکشاف کیا ہے کہ 60 کی دہائی کے اواخر میں انہوں نے والد صاحب کے ساتھ کاروبار کے لیے جرمنی جانا شروع کیا تھا۔ حیران کن بات یہ ہے کہ شہباز شریف کی پیدائش 1951 میں ہوئی تھی اور اتنی کم عمر میں کاروبار میں ہاتھ بٹانا غیر معمولی بات ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے انکشاف کیا ہے کہ 60 کی دہائی کے اواخر میں جب والد صاحب کے ساتھ کاروبار کے لیے جرمنی جانا شروع کیا تو دوسری جنگ عظیم کی تباہی کے باوجود وہاں کی تیز رفتار ترقی نے بہت متاثر کیا اور تب سے ہی جرمن اور کسی حد تک روسی زبان سیکھنا شروع کی۔ عربی زبان کا شوق خاص طور پر قرآن پاک سمجھنے کے لیے تھا اور اس کا باقاعدہ کورس کیا۔

یہ بھی پڑھیے

شہباز شریف ڈاکٹر یاسمین راشد سے سبق سیکھیں

شہباز شریف کے اس عجیب و غریب بیان کے بعد سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی ہے اور صارفین انہیں بولنے سے پہلے سوچنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

ٹوئٹر پر ٹیکس سے متعلق رہنمائی فراہم کرنے والے اظہر مشوانی نے شہباز شریف کی تاریخ پیدائش کے ساتھ طنزیہ انداز میں لکھا کہ 51 کی پیدائش اور 60 کی دہائی میں کاروبار کے سلسلے میں جرمنی جانا شروع کیا۔

فرزانہ نامی ٹوئٹر صارفہ نے لکھا کہ شہباز شریف نے بچپن سے ہی کاروبار کے سلسلے میں بیرون ملک سفر کیے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے اور ان کے والد نے کاروبار میں بہت محنت کی لیکن افسوس کہ رسیدیں نہیں سنبھال سکے۔

کئی ٹوئٹر صارفین نے یہ یاد دلایا کہ شہباز شریف کے والد صاحب غریب تھے اور وہ کاروباری شخصیت نہیں بلکہ ایک مزدور تھے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے شہباز شریف کی ویڈیو شیئر کی جس میں وہ بتا رہے ہیں کہ ان کے والد صاحب کا تعلق ایک غریب کسان کے گھرانے سے تھا جو انڈیا سے ہجرت کر کے آئے تھے۔

شہباز شریف کا یہ بیان اُن کے پرانے بیانات کے متضاد ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر ہمیشہ سے یہ کہتے آئے ہیں کہ ان کے والد کے ایک مزدور تھے لیکن اب وہ شاید اپنا ماضی بھول چکے ہیں۔ اب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ان کے والد ایک کاروباری شخصیت تھے اور شہباز شریف خود کم عمری میں ان کے ساتھ کاروبار کے لیے جرمنی گئے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف پہلے تولیں پھر بولیں کیونکہ اس طرح کے بیانات عوام کے درمیان ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر