گلگت بلتستان میں فرقہ وارانہ فسادات کی سازش کا انکشاف
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے کہا ہے کہ دشمنوں کی جانب سے گلگت بلتستان میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازش کی جارہی ہے۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے انکشاف کیا ہے کہ دشمنوں کی جانب سے گلگت بلتستان میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازش کی جارہی ہے۔ 17 سے 21 مئی کے درمیان شیعہ اور سنی علمائے کرام میں ایسی ہی سازش ناکام بنادی گئی ہے۔
نیوز 360 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز نے اعتراف کیا ہے کہ کونسل کی عمومی سفارشات کو حکومت کی جانب سے وہ پذیرائی نہیں ملی جو ملنی چاہیے تھی۔ جمعے اور دیگر اجتماعات کے لیے 100 موضوعات تیار کرلیے ہیں جو لازمی نہیں بلکہ اختیاری ہوں گے۔
سنی اور شیعہ علماء میں مباہلہ کرانے کی سازش
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز نے بتایا کہ گلگت بلتستان میں شیعہ اور سنی علمائے کرام کے درمیان ’مباہلہ‘ کرانے کی سازش کی گئی۔ مباہلہ (آگ میں کودنے) کے چیلنج کو روکنے اور علاقے میں امن کو یقینی بنانے والے علماء کو کونسل نے خراج تحسین پیش کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کیا واقعی شہباز شریف کا سنہ پیدائش 1951 ہے؟
سی پیک کو ناکام بنانے کے لیے گلگت بلتستان بہت حساس علاقہ ہے جو سی پیک کا پہلا پڑاؤ ہے۔ اگر وہاں امن نہیں ہوگا تو یہ منصوبہ کیسے کامیاب ہوگا؟ کوئی محب وطن عوام میں تفریق پیدا نہیں کرسکتا۔
سی پیک کو ناکام بنانے کے لیے فرقہ وارانہ فسادات
قبلہ ایاز نے کہا کہ سی پیک کو ناکام بنانے کے لیے فرقہ وارانہ فسادات کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پاکستانی عوام اور آئندہ نسلوں کا گلگت بلتستان کے علماء پر یہ فرض ہے کہ وہ علاقے کو بدامنی کے ماحول سے محفوظ رکھیں۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ کونسل اس علاقے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی یقینی بنانے کے لیے کردار ادا کرے گی۔
توہین میت کے بڑھتے ہوئے واقعات اور قانون سازی
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے بتایا کہ پیر کے روز کونسل کے اجلاس میں ’توہین میت‘ کے قانون پر غور کیا گیا۔ توہین میت کے واقعات بڑھنے کے سبب اس حوالے سے قانون سازی ضروری ہے۔ حکومت توہین میت کے انسداد کا جوقانون بنا رہی ہے کونسل نے اس کی تائید کی ہے۔
اشتہارات میں مقدس عبارات
انہوں نے کہا کہ پیغمبروں سمیت مقدس ہستیوں کے نام، قرآن مجید کی عبارات اور حدیث نبوی کے حوالے سے کونسل نے سفارش کی کہ جہاں اشتہارات میں ان کا حوالہ دینا ضروری ہو وہاں عبارات دی جاسکتی ہے۔ لیکن اخبارات پڑھنے والوں میں ان عبارات کے تقدس کے احترام کے حوالے سے شعور بیدار کیا جانا ضروری ہے۔
متنازع گفتگو پر پیمرا کا ٹی وی چینلز کو خط
ایک سوال کے جواب میں قبلہ ایاز نے بتایا کہ ٹی وی پروگرامز میں متنازعہ اور نامناسب گفتگو کے حوالے سے معاملات پیمرا کے سامنے اٹھائے گئے۔ پیمرا نے ٹی وی چینلز کے نام خط تحریر کیا جس کی کونسل نے تائید کی ہے۔
کونسل کے 8 ارکان ریٹائر، نئے ناموں کی فہرست تیار
قبلہ ایاز نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کے 20 میں سے 8 ارکان 31 مئی کو ریٹائر ہو جائیں گے۔ ان کا پیر کو اس حوالے سے آخری اجلاس تھا۔ ان سبکدوش ہونے والے ممبران میں 2 ریٹائرڈ ججز، ایک خاتون، ماہر معیشت، ماہر تعلیم اور ماہر معاشرتی امور شامل تھے۔ یہ ٹیکنیکل لوگ تھے جن کی جگہ 8 شخصیات کی تقرری کے لیے ناموں کی سفارش سے متعلق فہرست کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جسے جلد وزارت قانون کو ارسال کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 3 سالہ مدت کی تکمیل پر سبکدوش ہونے والے اراکین میں مولانا محمد حنیف جالندھری، جسٹس (ر) محمد رضا خان، محمد شفیق خان پسروری، ڈاکٹر پیر فضیل عیاض قاسمی، جسٹس (ر) سید منظور حسین گیلانی، علامہ سید افتخار حسین نقوی، احمد جاوید اور ڈاکٹر فرخندہ ضیاء شامل ہیں۔
کونسل کی عمومی سفارشات کو پذیرائی نہیں ملی
قبلہ ایاز نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے بہت سی عمومی سفارشات مرتب کی ہیں جنہیں وہ پذیرائی نہیں ملی جو ملنی چاہیے تھی جس کا ہمیں اعتراف ہے۔
قانون سازی میں کونسل کی رائے کو شامل رکھا گیا
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین کا موقف ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں، قومی اسمبلی اور سینیٹ جہاں بھی شرعی اور مذہبی معاملات ہوں وہاں اسلامی نظریاتی کونسل کو آن بورڈ لیا جاتا ہے۔ گذشتہ 3 برس میں جتنی قانون سازی ہوئی اس میں اسلامی نظریاتی کونسل کو آن بورڈ رکھا گیا اور ہماری رائے کو شامل کیا گیا۔
خطبہ جمعہ کے لیے 100 مسودے تیار
قبلہ ایاز نے بتایا کہ صدر مملکت کی خواہش پر کونسل نے نماز جمعہ اور دیگر اجتماعات کے لیے 100 سے زیادہ موضوعات کا ابتدائی مسودہ تیار کر لیا ہے جس میں معاشرتی ہم آہنگی اور اور رواداری جیسے موضوعات شامل ہیں۔ یہ خطبات لازمی نہیں بلکہ اختیاری ہوں گے۔
کونسل کی سفارشات کے نفاذ کی یقین دہانی
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے بتایا کہ پیر کو انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی جس میں وزیراعظم نے یقین دلایا کہ اسلامی فلاحی مملکت، ریاست مدینہ کے اصولوں سے متعلق اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو مرحلہ وار نافذ کیا جائے گا۔