کراچی میں اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر ہوٹلز مالکان کا تشدد
اے آر وائی نیوز چینل کی ٹیم نے ماڑی پور میں چھاپہ مارا جہاں کھلی فضا میں لوگوں کو کھانا کھلایا جارہا تھا۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے ماڑی پور میں کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کی کوریج کرنے والی اے آر وائی نیوز چینل کی رپورٹنگ ٹیم پر ہوٹلز مالکان اور عملے نے تشدد کیا ہے۔
سندھ حکومت نے کرونا کی وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے صوبے بھر میں کھلی فضاء میں کھانا کھانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اے آر وائی نیوز چینل کی رپورٹنگ ٹیم نے ماڑی پور کے علاقے میں چھاپہ مارا جہاں سرعام کھانے پینے کا کاروبار چل رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
پی ایس ایکس میں 1 ارب 56 کروڑ حصص کا ریکارڈ کاروبار
ماڑی پور ایسا مقام ہے سے جہاں کراچی شہر کے اندر اور باہر جانے والے کنٹینرز اور ٹرک گزرتے ہیں۔ جبکہ ڈرائیورز وہاں پر قائم ہوٹلز میں کھانا کھانے کے لیے رکتے ہیں۔ جب اے آر وائی نیوز چینل کی ٹیم کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی صورتحال دیکھنے کے لیے ماڑی پور پہنچی تو ہوٹلز مالکان اور عملے نے انہیں گھیر لیا۔
ملزمان نے کیمرہ مین کو ریکارڈنگ سے روکنے کی کوشش کی اور رپورٹنگ ٹیم اس دوران مزاحمت کرتی رہی۔
بعد ازاں مشتعل ہوٹلز مالکان اور عملے نے اے آر وائی نیوز چینل کی ٹیم اور حکومتی تکنیکی ماہرین کی ٹیم پر تشدد شروع کردیا اور کیمرہ مین سے کیمرہ چھین کر توڑ دیا۔ ہوٹلز کے عملے نے چینل کی ڈی ایس این جی (ڈیجیٹل سیٹلائٹ نیوز گیدرنگ) پر پتھراؤ بھی کیا۔
اسمارٹ فون سے ریکارڈ کی گئی اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے کراچی میں اے آر وائی نیوز چینل کے عملے پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ’ہوٹلز مالکان لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں اور انہوں نے نجی نیوز چینل کے عملے پر تشدد بھی کیا ہے۔ اس معاملے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔‘