ملالہ کی شادی سے متعلق سوچ پر سوشل میڈیا صارفین آگ بگولہ
ملالہ کا کہنا ہے کہ اگر آپ کسی شخص کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے نکاح کے کاغذات کی کیا ضرورت ہے؟

نوبل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسفزئی نے امریکی میگزین ’ووگ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے شادی کے بارے میں اپنے خیالات بیان کردیے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے ایک مرتبہ پھر ملالہ کو آڑے ہاتھوں لے لیا ہے۔
ملالہ یوسفزئی عالمی شہرت یافتہ امریکی میگزین ’ووگ‘ کے نئے شمارے کے سرورق پر نظر آئیں گی۔ سوشل میڈیا پر ملالہ کے ووگ انٹرویو کے چرچے ہونے لگے ہیں۔
فیشن میگزین کو دیے گئے انٹرویو میں ملالہ یوسفزئی نے شادی سے متعلق اپنے خیالات کھل کر بیان کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں جانتیں کہ وہ کبھی شادی کریں گی بھی یا نہیں کیونکہ انہیں سمجھ نہیں آتا کہ لوگ شادی کیوں کرتے ہیں۔ اگر آپ کسی شخص کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے نکاح کے کاغذ کی کیا ضرورت ہے؟ ملالہ یوسفزئی نے بتایا کہ ان کی والدہ ان کی اس بات سے اختلاف کرتی ہیں اور وہ کہتی ہیں کہ ایسا نہ کہو، شادی ایک خوبصورت بندھن ہے۔
I know the power that a young girl carries in her heart when she has a vision and a mission – and I hope that every girl who sees this cover will know that she can change the world. Thank you @BritishVogue, @Edward_Enninful & @thedalstonyears pic.twitter.com/3OYejo5Hnm
— Malala (@Malala) June 1, 2021
یہ بھی پڑھیے
ملالہ یوسفزئی اور ایپل ٹی وی پلس کے درمیان معاہدہ
ملالہ یوسفزئی کی سوچ سے آپ اختلاف ضرور کرسکتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر تذلیل کرنا کسی طور پر بھی درست عمل نہیں ہے۔ ملالہ کے ’ووگ‘ کو دیے گئے انٹرویو اور سرورق پر تصویر سامنے آنے کے بعد سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر ان کے خلاف صارفین نے محاذ کھڑا کردیا ہے۔
AKA drama queen
— Ash (@Ash69548994) June 1, 2021
#DeepPockets in making..
— Mr. Harry putter (@Mrharryputter) June 1, 2021
دوسری طرف فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ملالہ یوسفزئی نے لکھا کہ وہ جانتی ہیں کہ ایک نوجوان لڑکی جس کا کوئی مشن اور نظریہ ہو اس کے دل میں کتنی طاقت ہوتی ہے۔ امید ہے کہ جو لڑکی بھی اس سرورق کو دیکھے گی اسے اندازہ ہوگا کہ وہ بھی دنیا بدل سکتی ہے۔
View this post on Instagram
واضح رہے کہ ’ووگ‘ کے شمارے کے لیے فوٹو شوٹ میں ملالہ یوسفزئی نے جو لباس زیب تن کیا ہے اسے سوشل میڈیا پر پسند کیا جارہا ہے۔ ملالہ یوسفزئی اپنے لباس کی اہمیت کے حوالے سے کہتی ہیں کہ یہ پشتونوں کی ثقافتی علامت ہے۔ ان کا لباس اس بات کی نمائندگی کرتا ہے کہ وہ کہاں سے آئی ہیں۔