بلاول ہاؤس میں آگ پر وفاقی حکومت کے فائر ٹینڈر نے قابو پایا

بلاول ہاؤس میں آگ لگنے اور وقت پر فائر بریگیڈ نہ پہنچنے پر پی ٹی آئی وفاقی و صوبائی اراکین نے سندھ حکومت پر تنقید کی ہے۔

پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں قائم سابق صدر آصف علی زرداری کی رہائش گاہ بلاول ہاؤس میں لگنے والی آگ پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی پیکج کے لیے دیئے گئے فائر ٹینڈر نے پر قابو پایا۔ 

جمعے کے روز کراچی کے پوش علاقے میں قائم بلاول ہاؤس کے میڈیا سیل میں لگنے والی آگ پر فائر بریگیڈ کے عملے نے 2 گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد قابو پایا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

پانی کی لائن پھٹنے سے یونیورسٹی روڈ ایک مرتبہ پھر ڈوب گیا

بلاول ہاؤس کے میڈیا سیل میں آگ لگنے کے واقعے کے بعد سندھ حکومت کی فائر بریگیڈ نہ پہنچنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے فائر بریگیڈ کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی تھیں۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

اسد عمر نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (ایس آئی ڈی سی ایل) کو ایسٹ انڈیا کمپنی سے تشبیہہ دی تھی، آج وہی کمپنی کام آئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری پوچھتے تھے کہ کراچی پیکج کا کیا ہوا؟ تو اب دیکھ لیں، کراچی پیکج آپ کے گھر تک آگیا۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل نے بلاول بھٹو زرداری کو حادثاتی چیئرمین قرار دیا۔

کراچی پولیس نے بلاول ہاؤس میں لگنے والی آگ سے متعلق ابتدائی رپورٹ میں آتشزدگی کی وجہ شارٹ سرکٹ کو قرار دیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق آتشزدگی سے بلاول ہاؤس کے مانیٹرنگ روم، سرور روم، آرکائیو، اسٹور روم، میٹنگ روم اور کانفرنس روم کو نقصان پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 8 جون کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (ایس آئی ڈی سی ایل) کو ایسٹ انڈیا کمپنی سے تشبیہہ دی تھی۔

متعلقہ تحاریر