سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالبعلم آکسفورڈ یونیورسٹی کے ممبر منتخب
احمد نواز نے 2020 میں فلسفہ اور تھیولوجی کی تعلیم کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ لیڈی مارگریٹ ہال میں داخلہ لیا تھا۔

پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں 2014 میں آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پر دہشتگردوں کے حملے میں خوش قسمتی سے زندہ بچ جانے والے احمد نواز دنیا کی انتہائی معتبر اور تاریخ کی قدیم آکسفورڈ یونیورسٹی کی قائمہ کمیٹی کے ممبر منتخب ہوگئے ہیں۔
احمد نواز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں لکھا ہے کہ ’الحمداللہ مجھے یہ خبر دیتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ میں آکسفورڈ یونین کی قائمہ کمیٹی کا ممبر بن گیا ہوں۔‘
Honoured to be elected the Treasurer of the historic @OxfordUnion in the recent elections.
It has been an adventurous first year at Oxford with so many new experiences.
I shall continue to utilise the Oxford Union platform to connect inspiring speakers with bright Oxonians. pic.twitter.com/xyNXn5ypGl— Ahmad Nawaz (@Ahmadnawazaps) June 12, 2021
احمد نواز نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ آکسفورڈ یونین کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے معروف شخصیات اور یونیورسٹی کے درمیان مربوط رابطوں کا ذریعہ بنیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
فلسطین پر کیے جانے والے مظالم بھی نیتن یاہو کو بچا نہ سکے
اس سے قبل احمد نواز نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں آکسفورڈ یونیورسٹی کی ٹی شرٹ پہنے ہوئے تصویر شیئر کی تھی۔ اس پوسٹ میں انہوں نے اس معتبر ادارے میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملنے پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔
View this post on Instagram
سانحہ اے پی ایس میں 131 طالبعلموں سمیت اساتذہ اور عملے کے 141 افراد شہید ہوگئے تھے۔ احمد نواز نے اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے بہت سے دوستوں کو شہید ہوتے دیکھا تھا۔
آرمی پبلک اسکول پر دہشتگردوں کے حملے کے نتیجے میں احمد نواز کے بازو پر گولی لگی تھی جس کے بعد انہیں علاج کے لیے برطانیہ منتقل کردیا گیا تھا۔ ان کا علاج برمنگھم کے ملکہ الزبتھ اسپتال میں ہوا تھا اور اس وقت احمد نواز کی عمر 14 سال تھی۔
احمد نواز نے 2020 میں فلسفہ اور تھیولوجی کی تعلیم کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ لیڈی مارگریٹ ہال میں داخلہ لیا تھا۔ آکسفورڈ یونین کی گورننگ اور اسٹینڈنگ کمیٹی کا حصہ بننے پر پاکستانی حکومت اور شہریوں کی بڑی تعداد نے احمد نواز کی کامیابی کو سراہا ہے۔