جامعہ کراچی کے پروفیسر کو ہراسگی کیس میں سزا

ڈاکٹر فرحان کو خاتون پروفیسر کی نازیبا تصاویر انٹرنیٹ پر ڈالنے پر 8 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر فرحان کامرانی کو ساتھی خاتون استاد کو ہراساں کرنے کے جرم میں 8 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

یونیورسٹیز میں خواتین کو ہراساں کرنے کے کیسز کوئی نئی بات نہیں ہیں لیکن کسی پروفیسر کو آج تک اس حوالے سے کبھی کوئی کڑی سزا نہیں سنائی گئی تھی۔ جامعہ کراچی کے شعبہ نفسیات سے تعلق رکھنے والے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر فرحان کامرانی کے 2016 کے ہراسگی کیس میں عدالت کی جانب سے سخت فیصلہ سامنے آیا ہے۔

کراچی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ڈاکٹر فرحان کو خاتون پروفیسر کو ہراساں کرنے کے جرم میں 8 سال قید کی سزا اور 10 لاکھ سے زائد جرمانہ عائد کردیا۔ جرمانے کی عدم ادائیگی پر ڈاکٹر فرحان کو مزید 8 ماہ قید بھگتنی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے

تنہا لڑکی کو ہراساں کرنے پر ایف آئی اے کا سب انسپکٹر معطل

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے مطابق ڈاکٹر فرحان کامرانی نے خاتون پروفیسر کے نام سے جعلی فیس بک اکاونٹ بنایا تھا اور ایک نجی یونیورسٹی کے فیس بک پیج پر خاتون کی نازیبا تصاویر ڈالی تھیں جنہیں ایڈیٹ کیا گیا تھا۔ تفتیش کے دوران فیس بک انتظامیہ سے رابطہ کرکے خاتون کے نام سے بنائی گئی جعلی آئی ڈی کی تفصیلات طلب کی گئیں تھیں۔

ڈاکٹر فرحان کے گھر سے براڈبینڈ موڈیم، کمپیوٹر اور موبائل فون کو فورینزک کے لیے تحویل میں لیا گیا تھا جس سے شواہد حاصل کیے گئے۔

واضح رہے کہ خاتون پروفیسر نے ایف آئی اے سائبر کرائم میں مقدمہ درج کروایا تھا۔

متعلقہ تحاریر