خواجہ سعد رفیق کی شاہی قلعے کی تزئین و آرائش پر تنقید

وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ شاہی قلعے کو آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لاہور کے شاہی قلعے کی نئی تصاویر شیئر کیں تو مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق میدان میں آگئے اور لاہور قلعے کی تزئین و آرائش کا سہرا مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے سر پر سجادیا۔ 

ملک کے تاریخی مقامات کی حفاظت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے اور اس حوالے سے اقدامات اولین ترجیح ہونے چاہئیں۔ تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے لاہور کے تاریخی شاہی قلعے کی تزئین و آرائش کے بعد سوشل میڈیا پر تصاویر شیئر کردی گئیں۔

وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ تاریخی مقامات کا تحفظ اور بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ شاہی قلعے کو ہماری آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

درختوں کی تعداد میں سندھ نے خیبر پختونخوا کو پیچھے چھوڑ دیا

وزیر اعظم کے ٹوئٹر پیغام پر خواجہ سعد رفیق نے کمنٹ کیا کہ والڈ سٹی اتھارٹی (ڈبلیو سی اے) لاہور کا اجراء مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہوا۔ خواجہ سعد رفیق نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ڈبلیو سی اے ورلڈ بینک، آغا خان فاؤنڈیشن اور دیگر عالمی فنڈز کے اشتراک سے پچھلے 24 سالوں سے کام کررہی ہے لہٰذا عوام کو پورا سچ بتائیں۔

خواجہ سعد رفیق کی اس بات میں کتنی صداقت ہے یہ تو کوئی نہیں جانتا لیکن سوال تو یہ ہے کہ اگر مسلم لیگ (ن) اس حوالے سے گزشتہ 24 برس سے کام کررہی تھی تو خاموش کیوں تھی؟ کیوں کسی وزیر نے اس بارے میں عوام کو آگاہ نہیں کیا؟ اور اب اگر وزیر اعظم کی جانب سے عوام کو اس حوالے سے معلومات فراہم کی جارہی ہیں تو بلاوجہ تنقید کا کیا مقصد ہے؟

اگست 2020 میں وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد لاہور کے شاہی قلعے کی بحالی اور اردگرد کے علاقے کو بفرزون بنانے کے لیے 3 ارب 65 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔ وزارت سیاحت پنجاب کی جانب سے 10 اکتوبر 2020 کو شاہی قعلے اور اس سے متصل دیگر عمارتوں کے تاریخی نقوش کو بحال کرنے کا فیصلہ سامنے آیا تھا۔ منصوبے کے لیے فرانسیسی ادارے نے حکومت پنجاب سے تعاون کا عہد بھی کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر