بدفعلی کے الزام میں تحریک انصاف کا کارکن گرفتار

ملزم پی ٹی آئی کا کارکن اور طلباء تنظیم آئی ایس ایف کا سابق عہدیدار بھی ہے۔

کراچی میں پولیس نے بدفعلی کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ علاقہ مکینوں نے ملزم پر تشدد بھی کیا ہے۔

کراچی میں ڈیفنس پولیس نے 15 سالہ لڑکے سے بدفعلی اور بلیک میلنگ کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اور طلباء تنظیم آئی ایس ایف کے سابق عہدیدار عبد اللہ سیال کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے 15 سالہ لڑکے فرحان علی کو قیوم آباد میں بدفعلی کانشانہ بنایا اور اس کی ویڈیو بنائی جس کے بعد سے ملزم بلیک میل بھی کر رہا تھا۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اہم سیاسی شخصیات کے ساتھ تصاویر بنوا کر لوگوں کو ڈراتا تھا۔ ملزم عبداللہ سیال بچوں کی فحش ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل بھی کرتارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

مفتی عزیز الرحمان کی نازیبا ویڈیو پر مولانا فضل الرحمان خاموش

ابتدائی تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ ملزم علاقے میں انٹرنیٹ کیفے چلاتا ہے اور بچوں کو ورغلا کر اپنے ہمراہ لے جانے کے بعد انٹرنیٹ کیفے سے متصل جگہ پر ہی بدفعلی بھی کرتا تھا۔ ملزم کا گھناؤنا فعل سامنے آنے پر علاقہ مکین مشتعل ہوئے اور ملزم کو بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے لہولہان کردیا۔

ملزم کی گرفتاری اور گھناؤنے فعل سے متعلق موقف دیتے ہوئے حلقے سے منتخب پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر نے کہا کہ ’علاقہ مکینوں کی شکایت پر ہم نے ملزم عبد اللہ سیال کو خود پولیس کے حوالے کیا۔ پارٹی میں جرائم پیشہ افراد کی جگہ نہیں ہے۔ اگر کوئی نشاندہی کرے گا تو اس پر لازمی کارروائی کی جائے گی۔‘

ملزم عبد اللہ سیال کی گرفتاری اور سنگین الزامات کے بعد پی ٹی آئی کراچی کی قیادت 20 نومبر 2020 کو ملزم کی معطلی اور پارٹی سے بے دخلی سے متعلق جاری کیا گیا نوٹیفکیشن بھی سامنے لے آئی ہے۔ نوٹیفکیشن میں ملزم کی معطلی اور بے دخلی کی وجہ نظم وضبط کی خلاف ورزی  قرار دیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر