پالتو کتوں نے ایڈووکیٹ مرزا اختر کو بھنبھوڑ ڈالا

کتوں کے دونوں رکھوالوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے لیکن مالک نے ضمانت کروا رکھی ہے۔

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خونخوار پالتو کتوں نے ایڈووکیٹ مرزا اختر علی کو بری طرح بھنبھوڑ کر زخمی کردیا۔

کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں خیابان راحت اور خیابان سحر کے قریب چہل قدمی کے دوران مقامی راہ گیر ایڈووکیٹ مرزا اختر علی کو بری طرح زخمی کرنے والے کتوں کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ کتے کے دونوں رکھوالوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے لیکن مالک نے ضمانت قبل از گرفتاری کروا رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سیاحت پر ایک مرتبہ پھر قدغن؟

پولیس کے مطابق واقعہ 16 جون کو درخشاں تھانے کی حدود ڈیفنس فیز 6 میں پیش آیا تھا۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مقامی ایڈووکیٹ مرزا اختر علی ڈیفنس کی گلی میں چہل قدمی کر رہے ہیں کہ ان پر اچانک دو سیاہ کتے حملہ آور ہوتے ہیں۔ کتوں کو رسی نہیں ڈالی گئی تھی اور ان کا رکھوالا انہیں بغیر رسی کے گھما رہا تھا۔

کتوں کے حملے کے دوران مرزا اختر علی کو بچانے کی کوشش کی جاتی رہی مگر دونوں کتے ڈیڑھ منٹ تک وکیل کو نوچتے رہے۔ کتے کا رکھوالا بھاگ کر اپنے ساتھی کو بلا کر لایا اور اس دوران بھی کتے وکیل کو کاٹتے رہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران سندھ بھر میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات عام ہوگئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اینٹی ریبیز ویکسین کی قلت کا بھی سامنا ہے جس کے باعث علاج میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

سندھ حکومت کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سال 2020 کے ابتدائی 9 ماہ میں صوبے بھر کے اسپتالوں میں کتوں کے کاٹنے کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔ اس برس صوبے میں کتوں کے کاٹنے سے 17 اموات رپورٹ ہوئیں تھیں۔

جبکہ سال 2019 میں سندھ بھر میں کتوں کے کاٹنے کے تقریباً 2 لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

متعلقہ تحاریر