خیبرپختونخوا حکومت کے مالیاتی و انتظامی لحاظ سے بہترین فیصلے

بجٹ آنے کے بعد صوبائی حکومت کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔

خیبرپختونخوا کا بجٹ آنے کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے زبردست اقدامات کیے جارہے ہیں۔ سرکاری اسکولز میں شام کی شفٹ شروع کرنے، گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس ایک روپے کرنے اور ترقیاتی فنڈز مالی سال کے آغاز پر ہی ریلیز کرنے جیسے اہم فیصلے سامنے آئے ہیں۔

مالی سال 2020-21 کے لیے خیبرپختونخوا کے بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 317 ارب 85 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے جن میں سے صرف 75 فیصد استعمال کیے گئے۔ رواں سال کا بجٹ آنے کے بعد صوبائی حکومت اپنی غفلت سے سبق سیکھتے ہوئے مالیاتی اور انتظامی لحاظ سے بہترین فیصلے کررہی ہے۔ اس حوالے سے جو پہلا فیصلہ سامنے آیا وہ صوبے کے اسکولز سے متعلق ہے۔

خیبرپختونخوا کے سرکاری اسکولز میں شام کی شفٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے اوقات صبح کے اسکول کی چھٹی کے بعد شروع ہوں گے۔ صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے اگست سے سیکنڈ شفٹ پروگرام کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ شہرام خان کے مطابق نئے پروگرام میں خیبرپختونخوا کے دور افتادہ پہاڑی اضلاع سے تعلق رکھنے والے بچوں کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ سیکنڈ شفٹ پروگرام کا مقصد ڈراپ آؤٹ ریشو کو کم کرنا ہے جس کے لیے نئے اساتذہ کو بھی بھرتی کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

خیبرپختونخوا بجٹ کی رقم استعمال کرنے میں ناکام

خیبرپختونخوا حکومت کا ایک اور اہم اقدام یہ ہے کہ صوبے میں 2500 سی سی سے کم گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس ایک روپے کردی گئی۔

صرف یہی نہیں بلکہ خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے اعلان کیا ہے کہ حکومت ترقیاتی فنڈز مالی سال کے آغاز پر یعنی یکم جولائی کو ریلیز کردے گی تاکہ ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کیا جاسکے۔

بجٹ آنے کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات قابل تعریف ہیں۔ امید ہے کہ رواں سال ترقیاتی پروگرام کے لیے مختص کیے گئے فنڈز کو درست انداز میں استعمال کیا جائے گا اور کھٹائی میں پڑنے والے منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچیں گے۔

متعلقہ تحاریر