نواز شریف کی آج شام پاکستان واپسی؟

مریم نواز کے بیان نے نواز شریف کی ’ناساز طبیعت‘ پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور پارٹی قائد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ اگر نواز شریف کی زندگی کی ضمانت دی جائے تو انہیں آج شام کی پرواز سے ہی واپس بلا لیا جائے گا۔ مریم نواز کے اس بیان نے نواز شریف کے طبیعت کے ناساز ہونے کے باعث بیرون ملک مقیم ہونے پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز میں نواز شریف کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں ان کی غیرموجودگی میں سنے جانے یا نہ سنے جانے کے معاملے پر سماعت کی گئی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے اپنے والد نواز شریف سے متعلق ایک ایسا بیان دیا جس نے ان کے طبیعت کے ناساز ہونے کے باعث بیرون ملک مقیم ہونے پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف کی زندگی کی ضمانت دی جائے تو وہ انہیں آج شام کی پرواز سے ہی واپس بلالیں گی۔

مریم نواز کے اس بیان سے یہ تاثر قائم ہورہا ہے کہ نواز شریف لندن میں اپنی خراب طبیعت کے باعث مقیم نہیں ہیں بلکہ انہیں سیاسی مقاصد کے لیے بیرون ملک بھیجا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

مریم نواز کا حکومت کے بارے میں یو ٹرن

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ مریم نواز پہلے خود یہ فیصلہ کرلیں کہ نواز شریف علاج کے لیے برطانیہ میں موجود ہیں یا سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کا رخ نہیں کررہے ہیں؟

واضح رہے کہ 2018 میں ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو احتساب عدالت کی جانب سے 7 اور 10 سال قید اور جرمانوں کی سزائیں سنائی گئیں تھیں۔ بعد ازاں سزاؤں کے خلاف اپیلیں اور سزا کی معطلی کی درخواستیں دائر کی گئیں۔ عدالت نے دونوں سزائیں معطل کر کے انہیں ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔ 2019 میں نواز شریف نے لندن کے لیے اڑان بھرلی تھی۔ سزا معطلی کے بعد اپیلیں سماعت کے لیے مقرر ہوئیں تو نواز شریف عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے انہیں اشتہاری قرار دے دیا تھا۔

متعلقہ تحاریر