کیا سما ٹی وی علیم خان نے خرید لیا؟

نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق سما نیوز کے ٹی وی چینل کے لیے کام کرنے والے عملے کی تعداد سما ڈیجیٹل کے عملے سے کم ہے۔

ان دنوں سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی رہنما علیم خان کے سما ٹی وی کو خریدنے سے متعلق خبریں گردش کررہی ہیں۔ سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر صارفین کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ سما نیوز 3 ارب 65 کروڑ میں فروخت ہوچکا ہے۔

سوشل میڈیا پر سما نیوز کو خریدے جانے سے متعلق بحث جاری ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سما ٹی وی کی فروخت سے متعلق جو خبریں زیر گردش ہیں ان میں سما ڈیجیٹل کا کہیں ذکر نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا شعیب شیخ ایک مرتبہ پھر گرفتار ہونے والے ہیں؟

نیوز 360 کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سما نیوز کے ٹی وی چینل کے لیے کام کرنے والے عملے کی تعداد سما ڈیجیٹل کے عملے سے کم ہے۔ نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق 5 ماہ قبل سما ٹی وی میں ملازمین کی ایک بڑی تعداد کو نوکری سے فارغ کردیا گیا تھا۔ دیگر ملازمین کو دی جانے والی مراعات میں بھی کٹوتی کردی گئی تھی۔ خواتین کو مہیا کی جانے والی ٹرانسپورٹ سروس کو بند کردیا گیا تھا۔ ادارے کی جانب سے ملازمین کو مفت پٹرول کی فراہمی بھی معطل کردی گئی تھی۔

نیوز 360 کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل سما ٹی وی نے چھوٹے شہروں میں موجود اپنی ڈی ایس این جیز کو واپس بلالیا تھا اور اب انہیں فروخت کیے جانے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

دسمبر 2007 میں سما ٹی وی کی بنیاد رکھنے والے ظفر صدیقی نے 2019 میں ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق کتاب ‘ٹی وی نیوز 3.0’ لکھی تھی اور کہا تھا کہ آنے والا دور ڈیجیٹل میڈیا کا دور ہے۔

سما ٹی وی نے پچھلے کچھ عرصے سے کئی ایسے تجربات کیے ہیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انتظامیہ کا جھکاؤ اب مین اسٹریم میڈیا کے بجائے ڈیجیٹل میڈیا کی طرف زیادہ ہے۔ مثال کے طور پر سما ٹی وی نے ‘سما منی’  کے نام سے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم بنایا ہے جس میں بزنس کی خبروں سے متعلق مواد اور معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ اس حوالے سے سما کے خصوصی نمائندے چینل کے اسٹوڈیو سے ہی ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر